سپریم کورٹ نے 19 جولائی بروز جمعہ 2002 کے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور ان کے خاندان کے کئی افراد کے وحشیانہ قتل کے دو ملزمین کو مجرم قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں میں سے دو کی اس درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس میں 8 جنوری کو ان کی معافی کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ان درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست کیا ہے، اسے کیسے قبول کیا جا سکتا ہے؟ بالکل غلط، ہم اپیل کیسے سنیں گے؟ نہیں، عدالت یہاں اپیل نہیں سن سکتی۔ ہم دوسری بنچ کے جاری کردہ احکام کے خلاف اپیل کی سماعت نہیں کرسکتے۔
بتا دیں کہ مجرم رادھے شیم بھگوان داس شاہ اور راجو بھائی بابولال سونی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل رشی ملہوترا نے عرضی واپس لینے کی اجازت مانگی۔ جس کے بعد بنچ نے وکیل کو درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔ اس کے علاوہ مجرمین نے عبوری ضمانت کے لیے بھی درخواست دی ہے۔