سپریم کورٹ نے یوپی میں کنور یاترا راستے پر ہوٹلوں اور ڈھابوں پر نام لکھنے کے فیصلے پرعبوری روک لگا دی ہے ،عدالت نے کہا کہ دکانداروں کو اپنی شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
بتا دیں کہ یہ حکم جسٹس ہرشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی دو رکنی بنچ نے دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی بنچ نے مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ کنور یاترا کے راستے پر دکانداروں کے ناموں کوعام کریں۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نام لکھنے کی ہدایات پر وہ روک لگا رہی ہے، انہیں مالک یا عملے کا نام عام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کسی کو مجبورنہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ یہ تنازع اتر پردیش کی مظفر نگر پولیس کے حکم سے شروع ہوا تھا۔ جہاں یہ حکم دیا گیا تھا کہ کنور یاترا راستے کے تمام ہوٹلوں، ڈھابوں، دکانوں اور اسٹالوں کے مالکان کو اپنی دکانوں کے باہر مالک کا نام لکھنا ہوگا۔
اس کے بعد مظفر نگر کے ایس ایس پی ابھیشیک سنگھ نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کسی کنوریا میں کسی قسم کی الجھن نہ ہو۔ ایسی صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہیے جس سے الزامات اور جوابی الزامات لگیں اور امن و امان کی صورتحال بگڑ جائے۔ اس لیے ایسی ہدایات دی گئی ہیں اور ہر کوئی اپنی مرضی سے اس پر عمل کر رہا ہے۔ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدامات اٹھانا ضروری تھا۔