راشٹرپتی بھون کے دربار ہال اور اشوک ہال کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب سے دربار ہال 'گنتنتر منڈپ' اور اشوکا ہال 'اشوکا منڈپ' کے نام سے جانا جائے گا۔
بتا دیں کہ راشٹرپتی بھون سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق، "صدر دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون کے دو اہم ہالوں، 'دربار ہال' اور 'اشوکا ہال' کے نام کو بدل کر 'گنتنتر منڈپ' اور 'اشوکا منڈپ' کر دیے ہیں۔
یاد رہے کہ دربار ہال' میں قومی اعزازات کی پیشکشی جیسی اہم تقاریب اور پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ دربار کا لفظ ہندوستانی حکمرانوں اور انگریزوں کے درباروں اور اجتماعات سے جڑا ہوا ہے جہاں وہ اپنی تقریبات کا اہتمام کرتے تھے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ہندوستان جمہوریہ بننے کے بعد اپنی مطابقت کھو بیٹھا ہے۔ جمہوریہ کا تصور قدیم زمانے سے ہندوستانی سماج میں بہت گہرا ہے، اس لیے دربار ہال کا نام 'گنتنتر منڈپ' بالکل درست ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "اشوکا ہال" اصل میں ایک بال روم تھا۔ لفظ 'اشوک' کا مطلب ہے وہ شخص جو 'تمام غم سے آزاد' یا 'کسی بھی غم سے خالی ہو، نیز اشوک سے مراد شہنشاہ اشوک ہے،
جو اتحاد اور امن کی علامت ہے۔
'اشوکا ہال' کے نام کو 'اشوک منڈپ' میں تبدیل کرنے سے زبان میں یکسانیت آئے گی اور انگریزیت کے نشانات کو ختم کیا جائے گا، جبکہ لفظ 'اشوکا' سے وابستہ بنیادی اقدار کو بھی برقرار رکھا جائے گا۔