Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

ملک میں کالا دھن بڑھ جائے گا اگر حکومت نے انڈیکسیشن بینیفٹ ہٹایا،راگھو چڈھا کا ایوان سے خطاب

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے  حال ہی میں پارلیمنٹ میں انڈیکسیشن فائدہ ہٹانے کے مرکز حکومت کے اس فیصلے کی کھل کر مخالفت کی ہے۔
اپوزیشن کی پارٹیاں جائیداد کی فروخت پر لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس کا حساب لگانے کے لیےانڈیکسیشن فائدہ ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی لگاتار مخالفت کر رہی ہیں۔
اس تناظر میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا نے بھی 25 جولائی کو ایوان میں اس کی کھل کر مخالفت کی۔
راگھو چڈھا نے ایوان میں خطاب کرتے ہو‎ۓ کہا کہ دنیا بھر میں سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی ترغیب دی جاتی ہے لیکن اس ملک میں انڈیکسیشن کو ہٹا کر سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہیں۔
طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے اشاریہ سازی ضروری ہے اور میں حکومت سے درخواست کروں گا کہ اسے ختم نہ کرے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے راگھو نے کہا کہ لوگ اپنے خوابوں کے گھر کبھی نہیں خرید پائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا  کہ میں اس ایوان میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ اگر حکومت نے انڈیکسیشن کو واپس  لاگو نہیں کیا تو تین چیزیں ہونے والی ہیں۔
ایک یہ کہ رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری گرنے والی ہے اور لوگ اپنے خوابوں کا گھر کبھی نہیں خرید پائیں گے۔ 
دوسرا جائیداد کے سودوں کی انڈر ویلیوایشن ہوگی، ہر کوئی سرکل ریٹ  پر جائیداد کی خرید و فروخت کرے گا اور حقیقی ریٹ کوئی نہیں بتائے گا۔ 
تیسرا یہ کہ کالا دھن بہت بڑی مقدار میں آنے جا رہا ہے۔اس لئے حکومت کو انڈیکسیشن کا یہ فیصلہ واپس  لینا ضروری ہے۔
بتا دیں کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جائیداد کی فروخت  پر لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس کو 20 فیصد سے کم کر کے 12.50 فیصد کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ مرکز کے اس فیصلے کے بعد پورے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں خوف و ہراس ہے۔