Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

یوپی اسمبلی میں لوجہاد بل پاس،ہر کسی کو شکایت کا اختیار،ہوگی اب عمرقید کی سزا

ریاست اتر پردیش میں یوگی حکومت نے مذہب کی تبدیلی، مبینہ لو جہاد جیسے معاملات کو لے کر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ 
اترپردیش اسمبلی میں 30 جولائی بروز منگل غیر قانونی تبدیل مذہب پر پابندی (ترمیمی) بل 2024 منظور کر لیا گیا ہے۔
جس سے قانون کو مزید سخت بنا دیا گیا ہے جس کے تحت خاتون کو دھوکہ دے کر اس سے شادی کرنے اور غیر قانونی طور پر اس کا مذہب تبدیل کرنے کے قصورواروں کو عمر قید کی سزا دی جائے گی۔
بتا دیں کہ یوگی حکومت نے تبدیلی مذہب کے حوالے سے ایک قانون سن 2021 میں منظور کیا تھا۔ 
اسی قانون کا دائرہ اب مزید وسیع کرتے ہوئے ان میں ترمیم کیا گیا ہے۔
جہاں سزا اور جرمانے کے معاملے میں کافی سخت روئیہ اختیارکرتے ہوۓ یوگی حکومت نے پہلے سے طۓ شدہ جرائم کی سزا دگنی کر دی گئی ہے وہیں نئے جرائم کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 
اب نئے قانون کے تحت قصوروار کو 20 سال قید یا عمر قید کی سزا ہوگی۔ 
اب کوئی بھی شخص مذہب تبدیلی کے معاملات میں ایف آئی آر درج کرا سکتا ہے،پہلے معاملہ میں، معلومات یا شکایت دینے کے لیے متاثرہ، والدین یا بہن بھائیوں کی موجودگی ضروری تھی۔
سیشن کورٹ سے نیچے کی کوئی عدالت لو جہاد کے مقدمات کی سماعت نہیں کرے گی 
لو جہاد کے معاملے میں حکومتی وکیل کو موقع دیے بغیر ضمانت کی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا 
اس میں تمام جرائم کو ناقابل ضمانت قرار دیا گیا ہے۔ 
 
 اسکے علاوہ یوگی حکومت نے اتر پردیش میں امتحانات کو شفاف اور صاف ستھرا انداز میں کرانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
جہاں عوامی امتحانات میں غیر منصفانہ ذرائع اور پیپر لیک معاملہ کو روکنے کے لیے، اتر پردیش پبلک ایگزامینیشنزبل 2024 کو منگل کو اسی اسمبلی اجلاس میں منظور کیا گیا۔ 
اب امتحان میں نقل اور پرچے لیک کرنے والے گروہ کے ارکان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جاۓگی۔ ان میں کم از کم دو سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا مقرر کیا  گیا ہے۔ ساتھ ہی اس میں ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ بھی شامل ہے۔