تلنگانہ حکومت نے ٹیم انڈیا کے تیز گیند باز محمد سراج اور دو بار کے عالمی چمپئن باکسر نکھت زرین کے تعلق سے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ریاستی حکومت نے دونوں ستاروں کو گروپ-1 میں ملازمتیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کا اعلان کرتے ہوئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اسمبلی میں کہا کہ کابینہ اس تجویز پر بحث کرے گی اور اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
سی ایم ریونت ریڈی نے کرکٹر محمد سراج کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سراج کو گروپ 1 کی ملازمت دینے کا فیصلہ کیا ہے گروپ ون کی ملازمت کے لئے ڈگری کی تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے اور محمد سراج کی تعلیمی قابلیت انٹرمیڈیٹ ہی ہے اس کے باوجود حکومت نے سراج کو ملازمت دینے کے معاملے میں انھیں ڈگری سے استثنیٰ دیا ہے۔
ریونت ریڈی نے اسمبلی میں سراج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی کارکردگی سے نہ صرف ریاست بلکہ ملک کو بھی بڑا فخر پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سراج کو ریاستی حکومت کی طرف سے گروپ-1 کی نوکری سے نوازا جائے گا، اگر سراج پولیس فورس میں شامل ہونے کا انتخاب کرتے ہیں تو انہیں ڈی ایس پی جیسے اعلیٰ عہدوں کی ذمہ داری دی جائے گی۔
اسکے علاوہ چیف منسٹر نے نکھت زرین کی بھی تعریف کرتے ہوئے بی آر ایس پر شدید حملہ کیا، جس نے مسلسل دو بار (2022 اور 2023) ورلڈ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا تھا،ان کی شاندار کامیابیوں کے باوجود سابق بی آر ایس حکومت نے باکسر نکھت زرین کو عزت نہیں دی۔ بی آر ایس نکھت کو مقرر کرنے میں ناکام رہی حالانکہ وہ نظام آباد کی رہائشی ہے۔ جبکہ سراج حیدرآباد کا رہنے والا ہے۔
سی ایم نے حیرت کا اظہار کیا کہ نکھت کو پچھلی بی آر ایس حکومت نے نوکری کیوں نہیں دی تھی۔
نکھت اس وقت پیرس اولمپکس میں حصہ لے رہی ہیں۔ اگر نکھت بھی پولیس فورس کا انتخاب کرتی ہے، تو اسے بھی گروپ-1 کی تقرر سے براہ راست ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز کیا جائے گا۔