Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

وقف بورڈ پر مودی حکومت کی نظر، کل پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے بل۔

مودی حکومت کی نظر اب مسلمانوں کی وقف ملکیت پر ہے،حکومت وقف بورڈ پر قبضہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ملک میں وقف املاک مسلمانوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ مرکزی حکومت، وقف بورڈ کے کسی بھی جائیداد کو وقف اثاثہ قرار دینے اور اس پر کنٹرول حاصل کرنے کے غیر منقطع اختیارات کو مبینہ طور پر ختم کرنا چاہتی ہے،
 ذرائع کے مطابق 2 اگست کی شام کو کابینہ نے وقف ایکٹ میں 40 سے زیادہ ترامیم پر بحث کی،
اور ملک بھر میں وقف بورڈ کے دائرہ اختیار کی جانچ اور لاکھوں کروڑوں کے اثاثوں کے کنٹرول سے متعلق امور پر غور کیا گیا ۔ اگر چہ کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں جمعہ کی شام کو سرکار کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، 
تاہم ذرائع کے مطابق وقف ایکٹ میں ترمیم کا بل رواں ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
آپ کو بتا تے چلیں کہ ملک بھر میں وقف بورڈ کے پاس قریب 7- 8 لاکھ جائیدادیں ہیں، یعنی کہ وقف بورڈ کی جائیداد قریب 4- 9 لاکھ ایکڑ ہے۔ 2013 میں کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت نے بیک وقت ایکٹ میں ترمیم کر کے وقف بورڈوں کو مزید وسیع اور اختیارات فراہم کیے۔