Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

مسلم پولیس اہلکار کو داڑھی رکھنے پر معطل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے یا نہیں؟ سپریم کورٹ کرے گا فیصلہ

سپریم کورٹ میں آج یعنی 13 اگست کو اس معاملہ پر دوبارہ سماعت ہوگی کہ داڑھی رکھنے پر مسلم پولیس اہلکار کو معطل کرنا آئین کے تحت مذہب پر عمل کرنے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے یا نہیں؟ 
خیال رہے کہ سپریم کورٹ مہاراشٹر اسٹیٹ کے  پولیس فورس کے کانسٹیبل ظہیرالدین شمس کی اس اپیل پر سماعت کر رہی ہے۔ کہ جب انہیں اکتوبر 2012 میں داڑھی رکھنے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس درخواست کی سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے جس میں یہ مسئلہ اٹھایا گیا ہے کہ کیا داڑھی رکھنے کی وجہ سے کسی مسلمان کو پولیس فورس سے معطل کرنا آئین کے تحت مذہب پر عمل کرنے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ آئین کا آرٹیکل 25 ضمیر کی آزادی اور آزادانہ طور پر مذہبی رسم کو اختیار کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا حق دیتا ہے۔
آرٹیکل 25 کے تحت ہندوستان کے شہریوں کو مذہب پر عمل کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے۔ سپریم کورٹ اس کیس کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا کہ ایسے معاملات میں کون سے قوانین لاگو ہوتے ہیں اور کیا ایسے معاملے میں پولیس اہلکار کو معطل کرنا حقوق کی خلاف ورزی ہے؟
پیر کو اس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ’’یہ آئین سے جڑا ایک اہم مسئلہ ہے اور اس معاملے پر تفصیل سے بحث ہونی چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ مہاراشٹر اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس کے کانسٹیبل ظہیرالدین شمس الدین بیدادے کی اپیل پر سماعت کر رہی ہے۔ انہیں اکتوبر 2012 میں داڑھی رکھنے کی وجہ سے ملازمت سے معطل کر دیا گیا تھا۔ ظہیرالدین نے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی۔ تاہم، ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو داڑھی رکھنے پر معطل کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔ اس کے بعد انہوں نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔