آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف گذشتہ درمیانی رات کلکتہ میں جاری احتجاج کے دوران کچھ شرپسند ہجوم نے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں گھس کر ہنگامہ کیا اور وہاں توڑ پھوڑ کی.
بتایا جا رہا ہے کہ شر پسند ہجوم نے ایمرجنسی وارڈ میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ بعد ازاں پولیس انتظامیہ نے صورت حال پر قابو پالیا۔ اس واقعے کے بعد سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی شروع کردی،
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ایک خاتون ڈاکٹر کی اسی اسپتال میں لاش ملی تھی۔
پولیس کے مطابق تقریباً 40 افراد کا ایک گروپ، جو مبینہ طور پر مظاہرین کے بھیس میں تھا، اسپتال کے احاطے میں داخل ہوا، املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا،
اس کے بعد پولیس بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
آپ کو بتا تے چلیں کہ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے خلاف گذشتہ کئی دنوں سے ملک گیر میں احتجاج جاری ہے،
گزشتہ کل رات مغربی بنگال بشمول کولکاتا کے کئی تاریخی مقامات پر احتجاج پھیل گیا،
اسی احتجاج کے بیچ کچھ شرپسندں نے ماحول کو مزید بگاڑنے کی کوشش کی،توڑ پھوڑ مچائی،املاک کو نقصان پہنچايا۔