Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
National

وائیناڈ لینڈ سلائیڈنگ میں دریا پار کر 35 لوگوں کی جان بچانے والی مسلم خاتون سبینہ کو، تمل ناڈو حکومت نے ایوارڈ سے نوازا

تمل ناڈو حکومت نے مسلم خاتون نرس سبینہ کو ان کے انتہائی شجاعت و بہادری اور جرات مندانہ کام کے لیے کلپنا چاولہ ایوارڈ سے نوازا۔ پچھلے مہینے، سبینا نے کیرالہ کے وائیناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے لوگوں کا علاج کرنے کے لیے دریا عبور کر کے 35 سے زیادہ لوگوں کی جان بچائی تھی۔
وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے 15 اگست یوم آزادی کے موقع پر سبینہ کو اس ایوارڈ سے نوازا ہے۔ 
اس پر سبینہ نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ کی طرف سے یہ اعزاز حاصل کرکے بہت خوش ہوں، میرا ماننا ہے کہ زبان، ذات پات، طبقے اور مذہب کے فرق کے باوجود ہر کسی کو آفات کے وقت ہاتھ ملانا چاہیے۔
یاد رہے کہ وائیناڈ کے میپڈی اور چورمالا علاقے ميں 30 جولائی کو ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ سے لوگ بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ اس لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 229 افراد ہلاک ہوۓ ہیں جبکہ 130 سے ​​زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
لوگوں کو بچانے کے لیے سبینہ نے اپنی جان کی بازی لگا دی۔ سبینہ نے بتایا کہ 30 جولائی کو صبح 11 بجے کے قریب انہیں ایک این جی او کے ساتھیوں کا وائیناڈ میں نرسوں کی ضرورت کے بارے میں فون آیا، جس کے بعد وہ فوری طور پر لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے کی طرف روانہ ہوگئیں۔
وہاں میں نے تباہی کا خوفناک منظر دیکھا، ہر طرف لاشیں بکھری ہوئی تھیں اور مکانات بہہ رہے تھے، لیکن اس نے مجھے روکا نہیں،میں اپنی ہر ممکن مدد کی۔
سبینہ نے بتایا کہ جب وہ وہاں پہنچی تو اسے معلوم ہوا کہ لوگ دریا کے دوسری طرف پھنسے ہوئے ہیں اور ان تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ این ڈی آر ایف نے دریا کے اس پار زپ لائن بنائی تھی، لیکن وہاں کوئی نہیں تھا۔
 این ڈی آر ایف فورسز کو زپ لائن کے لیے صرف مرد نرسیں چاہیے تھے،لیکن تقریبا 100 صرف خاتون نرسیں تھیں،مرد نرسیں نہیں تھے، نیز تیز کرنٹ کی وجہ سے خواتین بہت خوفزدہ تھیں۔ میں نے ان سے کہا کہ میں دریا پار کروں گی۔ جس لمحے میں وہاں پہنچی، میری سوچ صرف جان بچانے کی تھی۔ میں نے اپنے بارے میں مزید نہیں سوچا۔" سبینہ نے بتایا کہ جب وہ زپ لائن سے دوسری طرف جا رہی تھی تو دیکھا کہ کچھ لاشیں پانی میں بہہ رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس نے 35 لوگوں کی جان بچائی اور انہیں طبی امداد دی۔ اس کی شجاعت و بہادری اس وقت منظر عام پر آئی جب اس کی زپ لائننگ کی ویڈیوز ان کے گاؤں کے رہائشیوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔