کولکاتا کے آر جی کار اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ملک بھر میں ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے۔اسی بیچ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی بھی مظلوم خاتون کے حق میں مجرم کو سخت سے سخت سزا دلانے کا مطالبہ کرتے ہوۓ کلکتہ میں ایک ریلی نکالی،
جس ریلی کی تنقید کرتے ہوۓ، 2012 میں دہلی گینگ ریپ کا شکار ہونے والی نربھیا،انکی ماں آشا دیوی نے اس واقعے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا،
'نربھیا' کی ماں نے ممتا بنرجی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت انکے پاس ہے، پولیس ان کے اندر ہے، قانون ہے، تو وہ کس کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں؟ یہ کس سے پھانسی مانگ رہی ہیں؟ قانون ان کے ہاتھ میں ہے۔کم از کم نچلی عدالت میں کیس کو صاف ستھرا انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔
آر جی کار ہسپتال میں توڑ پھوڑ کے واقعہ پر، انہوں نے کہا، "وہاں احتجاج کرنے والے بچوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایک ہجوم اسپتال میں داخل ہوتا ہے اور لڑکیوں سے کہتا ہے کہ جو کچھ اس لڑکی کے ساتھ ہوا وہ آپ کے ساتھ بھی ہوگا۔
نربھیا کی ماں کے مطابق، "اس کے ساتھ ایسا ناگوار واقعہ ہوا جہاں وہ اپنا کام کر رہی تھی۔ اگر وہ ہسپتال جہاں وہ ڈیوٹی پر ہے وہ محفوظ نہیں تو پھر ہم عام لڑکیوں اور خواتین کے لیے کیا سوچ سکتے ہیں۔
انہوں نے آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت کچھ بدل گیا ہے، لیکن اگر کچھ نہیں بدلا تو وہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات ہیں، کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ خواتین کے تحفظ کے خاطر بھی کچھ ہوا ہے، قوانین اور فاسٹ ٹریک عدالتیں بنی ہیں لیکن اس سے کچھ ہوا نہیں۔
نربھیا کی ماں آشا دیوی نے سی ایم ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا، 'ممتا بنرجی مجرموں کے خلاف کارروائی کے لیے اپنے اختیار کا استعمال کرنے کے بجائے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ممتا بنرجی اس معاملے سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے احتجاج کر رہی ہیں۔ وہ خود ایک عورت ہے۔ ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے انہیں مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے تھی۔
یاد رہے کہ سی ایم ممتا بنرجی نے جمعہ کو کولکاتا کے مولالی سے ڈورینا کراسنگ تک ایک ریلی کی قیادت کی تھی، جس میں خاتون ڈاکٹر کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔