دہلی میں مجرموں کی دہشت گردی عروج پر ہے،جسکی وجہ سے عوام خوفزدہ ہیں۔
دارالحکومت دہلی میں موجود ایک نجی ہسپتال میں دو لڑکوں نے ایک مسلم ڈاکٹر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعہ دہلی کے جیت پور علاقے میں پیش آیا ہے۔
بتا دیں کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دو لڑکے علاج کے بہانے سے ہسپتال پہنچے جہاں دونوں نے بتایا کہ وہ زخمی ہیں۔ انہیں ڈریسنگ کی ضرورت ہے۔
اس کے بعد ہسپتال میں موجود عملے نے دونوں لڑکوں کی مرہم پٹی کردی جس کے بعد دونوں نے ڈاکٹر سے ملنے کی درخواست کی۔
دونوں حملہ آور ڈاکٹر کے کیبن میں گئے اور ڈاکٹر کو گولی مار دی۔ جس کی وجہ سے ڈاکٹر کی موت ہو گئی.
واقعہ کے بعد دہلی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم کی تلاش شروع کر دی۔
ڈاکٹر جاوید کو کیوں قتل کیا گیا؟ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں، تاکہ مجرموں کو جلد سے جلد پکڑا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بھی دہلی میں ایک ڈاکٹر کا قتل ہو چکا تھا۔
دراصل 5 ماہ قبل 65 سالہ ڈاکٹر یوگیش چندر پال کو 10 مئی کو دہلی کے جنگ پورہ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر گلا دبا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم اس قتل کو انجام دینے میں 7 افراد ملوث تھے۔ ان میں چار نیپالی شہری بھی شامل تھے.