شیوسینا یو بی ٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے جموں وکشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔
بی جے پی نے جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹایا تھا لیکن وہاں انہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔
جموں وکشمیر میں انڈیا اتحاد کی جیت ہوئی ہے جبکہ ہریانہ میں انڈیا اتحاد ملکر انتخابات میں حصہ لینے میں ناکام رہےجس کی وجہ سے انہیں شکست ہوئی۔
راوت نے مزید کہاکہ مہاراشٹرا میں نتائج مختلف ہوں گے کیونکہ یہاں ادھو ٹھاکرے اور شردپوار جیسے لیڈر ہیں۔ مہاراشٹرا میں سیٹوں کی تقسیم تقریباً یقینی ہے لیکن ہمیں ہریانہ میں جو کچھ ہوا اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔
بتا دیں کہ کل 8 اکتوبر جموں و کشمیر سمیت ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوا ،
جہاں ہریانہ انتخابات میں جو کچھ ہوا اس سے ہر کوئی حیران ہے۔ شروع میں کانگریس جیتتی دکھائی دے رہی تھی۔ لیکن، دوپہر میں نتائج پلٹ گئیں اور بی جے پی نے برتری حاصل کر لی۔
ہریانہ انتخابات میں ایسا لگ رہا تھا کہ یہاں سے کانگریس کو اچھی جیت ملے گی۔ ایگزٹ پول بھی یہی دعویٰ کرتے نظر آئے۔
لیکن اپوزیشن کے ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے انتخابات کے نتائج کا فیصلہ کچھ اور ہی آیا ،راہل گاندھی کی محبت کی دوکان کھلنے میں ناکام ہو گئی ،جس کے باعث بی جے پی مسلسل تیسری بار یہاں سرکار بنانے جا رہی ہے ۔
عام آدمی پارٹی ، آئی این ایل ڈی (انڈین نیشنل لوک دل) اور جے جے پی (جنائک جنتا پارٹی) جیسی پارٹیوں نے الگ الگ الیکشن لڑا، جو کہ ووٹوں کی تقسیم اور کانگریس کی ہار کی ایک بڑی وجہ بنی ۔