اتراکھنڈ کے چمولی سے حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں 15 مسلم خاندانوں کو گاؤں چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔
بتا دیں کہ یہ معاملہ چمولی ضلع کے کھنسر ٹاؤن کا ہے جہاں تاجروں کی ایک تنظیم نے ایک قرارداد منظور کی ۔ اس قرارداد میں علاقے میں رہنے والے 15 مسلم خاندانوں کو 31 دسمبر تک علاقہ چھوڑنے کو کہا گیاہے۔
ایسا نہ کرنے پر قانونی کارروائی اور جرمانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جو ان لوگوں کو رہنے کے لیے مکان یا کوئی بھی جیز کرائے پر دیں گے۔ ایسے لوگوں پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
کئی مسلم خاندان یہاں کئی دہائیوں سے رہ رہے ہیں۔ یہ علاقہ اتراکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون سے 260 کلومیٹر دور ہے۔
یہ قرارداد بدھ کو ٹریڈ بورڈ کے اجلاس میں منظور کی گئی۔ اس کے بعد خانسار مارکیٹ میں ایک شعوری ریلی نکالی گئی۔
TOI نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ریلی میں زیادہ تر لوگ مقامی لوگ تھے اور وہ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگا رہے تھے۔