Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
National

شاہی عیدگاہ تنازعہ: الہ آباد ہائی کورٹ آج شاہی عیدگاہ تنازعہ کیس میں 3.50 بجے سنائے گا فیصلہ

شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ کیس میں مسلم فریق کی واپسی کی درخواست پر الہ آباد ہائی کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا۔ جسٹس میانک کمار جین کی سنگل بنچ کا فیصلہ دوپہر 3:50 بجے آئے گا۔
 شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی نے ہندو فریق کی طرف سے دائر تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سننے کے حکم کو چیلنج کیا ہے اور عدالت سے اس حکم کو واپس لینے کی درخواست کی ہے۔
آج کے فیصلے میں عدالت کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہندو فریق کی طرف سے دائر کی گئی تقریباً ڈیڑھ درجن عرضیوں کی ایک ساتھ سماعت کی جائے گی یا نہیں۔
شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی نے  ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں اس سال 11 جنوری کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں عدالت نے ہندو فریق کی طرف سے دائر تمام مقدمات کو ایک ساتھ سننے کا فیصلہ دیا تھا۔
 مسجد کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ تمام کیسز میں الگ الگ مطالبات کیے گئے ہیں اس لیے ان کی ایک ساتھ سماعت نہ کی جائے۔
مقدمات کی برقراری کے نکتہ پر ہائی کورٹ کا فیصلہ یکم اگست کو آیا تھا جس میں مسلم فریق کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے ہندو فریق کے مقدمات کی سماعت شروع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
ہندو فریق کا دعویٰ ؟
ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ جس جگہ شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی ہے وہ بھگوان  کا حرم ہے۔ ان کی جانب سے دائر کیے گئے 15 الگ الگ مقدمات میں بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ معاہدے کے تحت شاہی عیدگاہ کو دی گئی زمین واپس کی جائے۔
ہندو فریق کی جانب سے درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ 'شاہی عیدگاہ مسجد '،مندر کو گرانے کے بعد بنائی گئی ہے۔ عیدگاہ کی پوری اراضی حاصل کرکے مندر ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔