اسرائیل نے ایران پر بڑا حملہ کر دیا ہے۔ اس حملے کے باعث ایران کے دارالحکومت تہران اور قریبی فوجی اڈوں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیاتھا۔ اسرائیل نے اس حملے کا بدلہ لینے کی بات کی تھی۔ ایران نے گزشتہ چھ ماہ میں اسرائیل پر دو مرتبہ حملہ کیا ہے۔ دوسری جانب شام۔ عراق اور ایران نے آئندہ اطلاع تک تمام پروازیں معطل کردی ہیں۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف کئی مہینوں کے مسلسل ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیل کی دفاعی افواج اس وقت تہران میں فوجی اہداف پر درست حملے کر رہی ہیں۔ فوج نے کہا کہ اسرائیل کو تہران اور اس کے پراکسیوں کے حملوں کا جواب دینے کا حق ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے درجنوں لڑاکا طیاروں سے ایران پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی نے کہاکہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور جوہری پلانٹس کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ اس دوران ایران نے کہاکہ اسرائیل نے تہران کے مغرب اور جنوب مغرب میں کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ تہران اور اس کے اطراف میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع تل ابیب میں فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں آپریشن کی قریب سے نگرانی کررہے ہیں۔ ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران پر حملوں سے پہلے امریکہ کو آگاہ کیا تھا لیکن امریکہ اس آپریشن میں شامل نہیں ہے۔ادھر دوسری جانب شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کی صبح اسرائیل نے شام کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں بعض فوجی اہداف پر فضائی حملے کیے۔ تاہم اسرائیل نے شام پر حملہ کرنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔