بہار کے پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے معاملے میں پورنیہ پولیس نے دہلی سے ملزم شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ لیکن، پولیس کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ ملزم کا گینگسٹر لارنس بشنوئی سے کسی بھی طرح سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ملزم نے رکن پارلیمنٹ کو لارنس گینگ کے نام سے متحدہ عرب امارات کے ایک نمبر سے واٹس ایپ پر کال کرکے دھمکی دی تھی۔ ملزم مہیش پانڈے نے اپنی بھابھی کے نمبر سے واٹس ایپ اکاؤنٹ بنا کر پپو یادو کو دھمکی دی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ پچھلے کچھ دنوں سے ایم پی پپو یادو کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ جس کے بعد بہار سے لے کر دہلی تک سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔
چار بار کے رکن اسمبلی نے اس کی شکایت پرنیا کے ایس پی اور بہار کے ڈی جی پی سے کی تھی۔ اس کے بعد پورنیہ کے ایس پی نے معاملے کی جانچ کی۔ اس دوران سائبر سیل کو معلوم ہوا کہ پپو یادو کو دھمکی دینے والے شخص کا نام مہیش پانڈے ہے اور وہ دارالحکومت دہلی کا رہنے والا ہے۔
پورنیہ پولیس نے اسے دہلی سے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ اس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ملزم مہیش اس سے قبل کچھ ایم پیز اور ایم ایل ایز کے لیے کام کرچکا ہے اور وہ کچھ دنوں بعد اپنی بھابھی سے ملنے خلیجی ملک گیا تھا۔ پہلے اس نے یو اے ای میں قیام کے دوران اپنی بھابھی کے نام پر سم لیا۔ لیکن بھارت واپس آتے ہوئے اس نے اپنی بھابھی کو سم واپس نہیں کیا اور پھر بھارت میں اس نے متحدہ عرب امارات کے اسی نمبر سے جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنا کر استعمال کرنا شروع کر دیا۔
اسی دوران بابا صدیقی قتل کیس پر ممبئی میں این سی پی کے ایک بڑے لیڈر پپو یادو کا بیان دیکھ کر ایم پی کے خلاف سازش رچی گئی۔ اس نے انٹرنیٹ کے ذریعے پپو یادو کا رابطہ نمبر نکالا اور اسی جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ سے پیغام بھیج کر اسے دھمکی دی۔ پولیس نے ملزم سے یو اے ای نمبر کے سم اور موبائل فون بھی برآمد کیا ہے۔