ڈیموکریٹک پارٹی کے دو مسلم امیدوار راشدہ طلیب اور الہان عمر نے ایک بار پھر کامیابی حاصل کی ہے۔
امریکی کانگریس میں خدمات انجام دینے والی پہلی دو مسلم خواتین راشدہ طلیب اور الہان عمر نے امریکی ایوان نمائندگان کے لیے دوبارہ انتخاب جیت لیا ہے۔
اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ راشدہ طلیب امریکی کانگریس میں فلسطینی نژاد کی پہلی خاتون ہے ،جو مشی گن کی نمائندہ کے طور پر چوتھی مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہو ئی ہے۔
اسے ڈیئربورن میں بڑی عرب امریکی کمیونٹی کی حمایت حاصل تھی۔
الہان عمر نے تیسری بار درج کی جیت !
سابق پناہ گزین اور صومالی امریکی شہری الہان عمر تیسری بار جیت حاصل کی ہے۔
وہ 2019 سے مینیسوٹا کے 5ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کے لیے امریکی نمائندہ کے طور پر منتخب ہوئی ہیں۔
اب الہان عمر نے تیسری مدت کے لیے اپنی نشست دوبارہ حاصل کی، جہاں وہ مضبوط ڈیموکریٹک 5 ویں ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرتی ہیں، جس میں منیاپولس اور کئی مضافات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ اپنی جیت کے بعد حامیوں سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اُس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک امریکہ کو ایک محفوظ اور خوش حال ملک بنانے کا عہد پورا نہ کر لیں۔
اسکے علاول کملا ہیرس نے کہا کہ وہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کو قبول کرتی ہیں۔
انہوں نے صدارتی انتخاب میں شکست کے بعد پہلی بار نتائج پر ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی کی ہاورڈ یونیورسٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کیلئے کام کرنا ہوگا۔
تاہم انہوں نے کہاکہ ملک کیلئے لڑنا ہمیشہ قابل قدر ہے۔ یہ متوقع نتیجہ نہیں ہے کیونکہ ہم نے اس کیلئے لڑائی نہیں کی۔ کملا ہیرس نے کہاکہ جس طرح میں نے الیکشن لڑا مجھے اس پر فخر ہے۔ میرا دل ملک کیلئے محبت اور عزم سے بھرا ہوا ہے اور آپ نے مجھ پر جو بھروسہ کیا ہے میں اس کیلئے آپ تمام کا شکریہ ادا کرتی ہوں ۔
انہوں نے کہاکہ تمام لوگوں کیلئے آزادی۔ انصاف۔ مواقع اور وقار کیلئے میری لڑائی جاری رہے گی۔ جمہوریت۔ قانون کی حکمرانی اور مساوی انصاف کی جنگ کبھی ترک نہیں کرئنگے۔