امریکی صدارتی انتحابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر کملا ہیرس کو شکست دے کر چار سال بعد دوبارہ امریکی صدارت پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس تاریخی لمحے کو پورے امریکہ میں جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس الیکشن میں ایسی ہی ایک اور جیت ہوئی ہے جس کا بھارت میں جشن منایا جا رہا ہے۔ یہ غازی آباد کی صبا حیدر کی جیت ہے جنہوں نے ڈو پیج کاؤنٹی بورڈ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی سے انتخاب لڑنے والی صبا حیدر نے ریپبلک پارٹی کی پیٹی گوسٹن کو ساڑھے آٹھ ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ وہ گزشتہ الیکشن میں صرف ایک ہزار ووٹوں سے ہار گئی تھیں۔ ان کی جیت سے غازی آباد میں ان کے خاندان میں خوشی کی لہر ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ صبا حیدر شادی کے بعد امریکہ چلی گئی تھیں۔حیدر اپنے خاندان کے ساتھ شکاگو، الینوائے میں رہتی ہے۔ اس کی شادی علی کاظمی سے ہوئی، جو بلند شہر کے اورنگ آباد محلہ سادات کے رہنے والے ہیں۔ جوڑے کا ایک بیٹا عظیم علی اور ایک بیٹی عائزہ علی ہے۔ غیر ملکی سرزمین پر ان کی جیت نے ہندوستان کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
صبا کی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے والد نے کہا کہ سیاست ان کے خون میں شامل ہے۔ "آج مجھے اپنی بیٹی پر فخر ہے، میری بیٹی ذہین ہے، سب کی دعاؤں اور اپنی محنت سے وہ آج اس مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ میری بیٹی نے بی ایس سی میں ٹاپ کیا ہے۔ اور اے ایم یو سے ایم ایس سی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
اس کے والد بتاتے ہیں کہ اس کامیابی کے بعد انہوں نے اپنی بیٹی کی شادی کر دی اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ امریکہ چلی گئی۔ میرا داماد کمپیوٹر سائنس میں انجینئر ہے۔
صبا حیدر کی والدہ نے کیا کہا؟
دریں اثناء صبا حیدر کی والدہ نے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی پر بہت فخر ہے، الیکشن کے دوران میں اپنی بیٹی کو سپورٹ کرتی رہی اور اس کی حوصلہ افزائی کرتی رہی، میں ہمیشہ اپنے پورے خاندان کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں، میں اپنے بچوں کو خوفزدہ ہونے کو نہیں بلکہ زندگی میں بڑی بلندیوں پر پہنچنے کا حوصلہ دیتی ہوں۔