مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 20 نومبر کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے کانگریس، جو مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ ہے، باغی امیدواروں کے خلاف بڑی کارروائی کر چکی ہے۔ کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ نے اتوار کو 28 باغی امیدواروں کو 'پارٹی مخالف' سرگرمیوں کے لیے چھ سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔
یہ امیدوار ریاست کے 22 اسمبلی حلقوں میں 20 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں کے خلاف میدان میں ہیں۔
جن سرکردہ لیڈروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں سابق وزراء راجندر ملک (رامٹیک حلقہ)، یگیوالکیا جچکر (کٹول)، کمل ویواہے (کسبہ)، منوج شندے (کوپری پچپاکھڑی) اور آبا بگول (پاروتی) شامل ہیں۔
ساتھ ہی جن باغی امیدواروں کو پارٹی سے نکالا گیا ہے ان میں سندھ کھیڑا سے باغی شمکانت سنیر، شری وردھن سے راجندر ٹھاکر، پاروتی سے آبا بگول، شیواجی نگر سے منیش آنند، پرتور سے سریش کمار جیٹھالیا اور چندر پال چوکسی سے رامٹیک، سونل کووی شامل ہیں۔ منوج سندھے، اویناش لاڈ، آنندراؤ گیڈم، شبیر خان، ہنس کمار پانڈے، منگل بھجبل، ابھیلاشا گاوترے، کمل ویاوھے، موہن راؤ ڈانڈیکر، پریم ساگر گنویر، یگیوالکیا جچکر، اجے لنجوار، راجندر ملک، وجے کھڈسے اور ولاس پاٹل کے نام شامل ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں مہا یوتی اور مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے والا ہے ۔ ووٹنگ 20 نومبر کو ہوگی اور گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی مدت 26 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔
اس انتخاب میں مہاویکاس اگھاڑی کو لوک سبھا انتخابی نتائج کو دہرانے کا چیلنج درپیش ہے، جب کہ مہایوتی کو اقتدار میں واپس آنے کے لیے 145 سیٹیں حاصل کرنی ہوں گی۔ دونوں پارٹیاں اپنی طاقت دکھانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔