Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

تلنگانہ کے ایک اسکول میں نماز پڑھ رہی لڑکیوں پر بجرنگ دل کے لوگوں نے تشدد کیا،امجد اللہ خان

 تلنگانہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے
جہاں بجرنگ دل کے کچھ لوگ مبینہ طور پر واناپارتھی کے چانکیہ ہائی اسکول میں داخل ہوئے، جہاں انہوں نے اسکول کی اجازت سے نماز پڑھنے والی مسلم لڑکیوں کو دھمکیاں دیں اور جسمانی طور پر حملہ کیا۔
تین دن گزر جانے کے بعد بھی اب تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ کارروائی کی کمی نے تنقید اور تشویش کو جنم دے دیا ہے۔ 
مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو خط لکھتے ہوۓ کہا کہ  بجرنگ دل کے ارکان چانکیہ ہائی اسکول میں داخل ہوئے اور کچھ مسلم لڑکیوں کو دھمکیاں دیں اور ان پر حملہ کیا جو اسکول حکام کی اجازت سے نماز پڑھ رہی تھیں، لیکن ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔ خط میں، انہوں نے لکھا، "میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دیں کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مذکورہ واقعہ میں ملوث بجرنگ دل کے تمام مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کریں۔
اس واقعہ سے نہ صرف مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ والدین کے دلوں میں بھی خوف پیدا ہوا ہے۔ ایم بی ٹی کے ترجمان نے ویڈیو بھی شیئر کیا جس میں بجرنگ دل کے لوگ اسکول کے احاطے میں موجود تھے جب لڑکیاں نماز پڑھ رہی تھیں۔ ویڈیو میں وہ کیمپس میں داخل ہوتے ہوئے ان طالبات سے پوچھ رہے ہیں جنہوں نے اسکول میں نماز کی اجازت دی تھی۔ ایک اور ویڈیو میں وہ اسکول انتظامیہ سے بحث کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔