Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

معروف قانون دان و مصنف اے جی نورانی 93 سال کی عمر میں اس دنیا سے الودع

معروف قانون دان، آئینی ماہر اور مصنف اے جی نورانی انتقال کر گئے ہیں، انہوں نے 94 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ اے جی نورانی نے چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ہندوستان میں قانونی اور سیاسی مباحثوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اے جی نورانی نے ہندو گروپ کے ’فرنٹ لائن‘ میگزین میں کئی دہائیوں تک آئینی اور انسانی حقوق کے مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔
1930 میں بمبئی (اب ممبئی) میں پیدا ہونے والے اے جی نورانی نے 1953 میں بمبئی ہائی کورٹ میں بطور وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ قانون کی مشق کے علاوہ، انہوں نے اپنا زیادہ تر وقت قانونی، سیاسی اور تاریخی موضوعات پر لکھنے کے لیے وقف کیا۔ ان کے تیز دماغ اور آئینی معاملات کی گہری معلومات نے انہیں ہندوستانی سیاست کا ایک مقبول مبصر بنا دیا۔
نورانی نے فرنٹ لائن، اکنامک اینڈ پولیٹیکل ویکلی، ہندوستان ٹائمز اور دی اسٹیٹس مین جیسے بڑے اخبارات میں خدمات انجام دیں۔ اے جی نورانی نے 1980 کی دہائی میں "فرنٹ لائن پتریکا" سے اپنے کام کا آغاز کیا، جس کے بعد وہ اسی میگزین کے لیے لکھتے رہے۔ ان کا لکھا ہوا کالم "آئینی سوالات" تین دہائیوں سے زائد عرصے تک چلا۔ وہ اپنی مائیکرو ریسرچ اور پیچیدہ قانونی مسائل کے متوازن تجزیہ کے ساتھ لکھنے کے لیے جانے جاتے تھے۔
 نورانی نے بطور مصنف درجنوں کتابیں لکھیں ، ہندوستانی آئینی قانون، سیاست اور تاریخ کے مختلف پہلوؤں پر ایک درجن سے زائد کتابیں لکھیں۔ ان کی کچھ مشہور کتابوں میں "کشمیر کا سوال (1964)"، منسٹرز مس کنڈکٹ (1973)، آئینی سوالات اور شہریوں کے حقوق (2006)، اور The RSS: A Menace to India (2019) شامل ہیں۔