Monday, September 16, 2024 | 1446 ربيع الأول 13
World

پوپ فرانسس اور انڈونیشیا کے شاہی امام نے امن اور مذہبی ہم آہنگی کا اہم پیغام دیا

پوپ فرانسس نے انڈونیشیا کے دورے کے دوران شاہی امام  کے ساتھ دنیا کو امن کا مشترکہ پیغام دیا۔
پوپ نے دارالحکومت جکارتہ کی استقلال مسجد میں شاہی امام کے ساتھ مذہبی ہم آہنگی اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق ایک اعلامیے پر دستخط کیے۔ جس میں مذہبی ہم آہنگی اور ماحولیاتی تحفظ پر زور دیا گیا۔ پوپ فرانسس نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ مذہب کو تنازعات پیدا کرنے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہاں انہوں نے چھ دیگر مذاہب کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔
جمعرات کو جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد کے دورے کے موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے پوپ نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم سب بھائی ہیں، تمام لوگوں کے پاس ایک ہی راستہ ہے، خدا تک پہنچنے کا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ، تنازعات اور ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے آج انسانیت "عظیم بحران" میں ہے۔
پوپ نے 91 فٹ لمبی سرنگ کا بھی دورہ کیا جو استقلال مسجد کو سڑک کے پار کیتھولک چرچ سے ملاتی ہے۔
دونوں مذہبی رہنماؤں نے اس 'دوستی کی سرنگ' کا معائنہ کیا۔
یہ سرنگ مذہبی بھائی چارے کی علامت سمجھی جاتی ہے اور مختلف مذہبی عقائد رکھنے والے لوگوں کی مشترکہ میراث کو ظاہر کرتی ہے۔
انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم اکثریتی ملک ہے اور 27.5 کی آبادی میں سے تین فیصد کیتھولک مذہب کے پیروکار ہیں۔
انڈونیشیا میں چھ سرکاری طور پر تسلیم شدہ مذاہب ہیں: اسلام، پروٹسٹنٹ ازم، کیتھولک ازم، بدھ مت، ہندو مت اور کنفیوشس ازم۔
87 سالہ پوپ ایشیا پیسیفک خطے کے 11 روزہ دورے پر ہیں اور جمعرات کو انڈونیشیا میں ان کا آخری دن تھا۔ یہ ان کے دور اقتدار میں ان کا طویل ترین غیر ملکی دورہ ہے۔
پوپ فرانسس یہاں سے پاپوا نیو گنی، تیمور لیسٹے اور سنگاپور کے لیے روانہ ہوں گے