ملک میں طالب علموں کی خودکشی کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ دہلی کے مولانا آزاد میڈیکل کالج سے سامنے آیا ہے جہاں اتوار کو نودیپ سنگھ نامی ایک طالب علم نے خودکشی کر لی۔ پولیس کے مطابق ایم ڈی کے دوسرے سال کا طالب علم نودیپ اپنے کمرے میں مردہ پایا گیا۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے۔
نودیپ کی خودکشی کی اطلاع صبح 7:10 بجے ملی۔ جب انہوں نے فون کا جواب نہیں دیا تو اس کے والد نے ایک دوست کو اس کی جانچ کے لیے بھیجا۔
دوست جب نودیپ کے کمرے میں پہنچا تو اس نے دروازہ اندر سے بند پایا۔ دروازہ توڑا گیا تو معلوم ہوا کہ طالب علم نے خودکشی کر لی ہے۔ فی الحال خودکشی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں، 2017 میں، نودیپ نے نیٹ امتحان میں ملک میں پہلا رینک حاصل کیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں صرف کوٹا میں 15 این ای ای ٹی کے امیدواروں نے خودکشی کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر علاقوں سے بھی طلبہ کی خودکشی کی کئی خبریں آ رہی ہیں۔ جبکہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ گزشتہ سال کوٹا میں 29 طلباء نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔
ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی ڈھانچے میں ذہنی صحت کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ 25 سالہ نودیپ نے اتوار کی رات پارسی انجمن گیسٹ ہاؤس میں پھانسی لگا کر خودکشی کی۔
نودیپ نے سال 2017 میں میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ یوجی میں 697 نمبروں کے ساتھ پورے ملک میں ٹاپ کیا تھا اور آل انڈیا رینک 1 حاصل کیا تھا۔
اس وقت وہ ریڈیولاجی میں پوسٹ گریجویشن کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔