Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
Crime

ہسپتال والوں نے خاتون کو بنایا بندھک، بیوی کو چھوڑانے کے لیے مجبور باپ نے 20 ہزار میں بیچ دیا اپنا بیٹا

کہا جاتا ہے کہ مجبوری کے سامنے آدمی سب کچھ بھول جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ اتر پردیش کے کشی نگر ضلع سے سامنے آیا ہے جس نے انسانیت کو شرم سار کر دیا ہے۔یہاں ایک غریب اور لاچار باپ اپنے دو سالہ بچے کو بیچنے پر مجبور ہوگۓ  کیونکہ اس کے پاس ہسپتال کا بل ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔
دراصل شوہر نے صرف 4 ہزار روپے کے لیے ہسپتال میں یرغمال بیوی کو چھڑانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔باپ نے ہسپتال کا بل ادا کرنے اور بیوی کو آزاد کرنے کے لیے اپنے دو سالہ بیٹے کو صرف 20 ہزار روپے میں بیچ دیا۔ جب ماں ہسپتال سے چھوٹ کر باہر آئی تو اپنے لخت جگر  بیٹے راجا کو ڈھونڈنے لگی۔ بیٹے کو  پاس نہ پاکر ماں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ آخر کار شوہر  سچائی بیان کرتے ہوۓ بتایا کہ وہ مجبور ہو کر  راجا کو صرف 20 ہزار روپے میں بیچ دیا ہے۔ 
اسکے علاوہ انسانیت کو شرمسار کر دینے والی بات بتاتے ہوۓ والد نے یہ الزام لگایا  کہ پولیس نے بچے کو خریدنے والے سے 5000 روپے کی وصولی کی۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ جوڑا مزدوری کر کے اپنے 6 بچوں کی کفالت کرتا ہے ۔ یہ پورا معاملہ ضلع کے باروا پٹی تھانہ علاقے کے دشاوا گاؤں کا ہے۔ اسی تھانہ کے بھیڈیہاری ٹولہ کے رہنے والے ہریش پٹیل کی بیوی لکشمینا حاملہ تھی۔ لکشمینا نے گاؤں کے ایک نجی اسپتال میں بیٹی کو جنم دیا۔ ہسپتال نے 4000 روپے کا مطالبہ کیا لیکن غربت کی وجہ سے ہریش رقم ادا کرنے سے قاصر تھا۔ کافی گر گرانے کے بعد بھی ہسپتال والوں نے بیوی کو نہ چھوڑا اور اسے یرغمال بنا لیا۔ غربت کے ستائے ہریش اپنے بیٹے راجہ کو بیس روپے میں بیچنے پر مجبور ہو گیا۔ ستم یہ بھی کہ  بچے کے خریدار تحصیل مہر بنوایا،
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ خرید و فروخت کا معاملہ ثابت نہ ہو سکے، ڈیل کرنے والوں نے ہریش پٹیل کے اسٹامپ پیپر پر دستخط لیے۔ یہ بھی ہدایت کی کہ کوئی پوچھے تو صرف اتنا کہے کہ آپ نے بچہ گود لیا ہے۔ بچے کو بیچنے کی خبر گاؤں میں پھیلی تو ایک کانسٹیبل موٹر سائیکل پر ہریش کے گھر پہنچا۔ ہریش نے گاؤں والوں کو بتایا کہ کانسٹیبل نے بچے کو بیچنے کے معاملے میں کارروائی کرنے کی دھمکی دے کر پانچ ہزار روپے لیے۔ کانسٹیبل کی اس حرکت کا گاؤں میں بھی چرچا ہے، معاملہ ان کے علم میں آنے کے بعد پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کانسٹیبل سے تفتیش کی اور مجرموں کو حراست میں لیا۔
اس پورے معاملے پر کانگریس لیڈر اجے کمار للو نے متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کی ۔ 
کانگریس لیڈر اجے کمار للو نے کہا کہ میں اس واقعہ کی خبر سن کر حیران ہوں، غریبی سے بڑی کوئی لعنت نہیں ہے، اطلاع ملنے کے بعد اجے کمار گھر پہنچ کر متاثرین کا حال دریافت کیا اور ڈی ایم کشی نگر سے بات کرنے کے بعد متاثرین کو تسلی دی اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔