Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
Education

تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے متحدہ عرب امارات کے پارلیمانی وفد نے کیا جامعہ ہمدرد کا دورہ

 
متحدہ عرب امارات کےایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے 7 ستمبر 2024 کو جامعہ ہمدرد کا دورہ کیا تاکہ یو اے ای کے اداروں اور جامعہ ہمدرد کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ وفد میں معزز اماراتی حکام اور تعلیمی شخصیات شامل تھیں، جن میں محترم ڈاکٹر علی راشد النعیمی، محترم مروان المہیری، محترمہ سارہ فلکناز، محترم احمد الخوری، ڈاکٹر حسن المرزوقی، محترمہ بخیتہ الرمیثی، محترمہ مریم الزعابی، محترمہ مہرا سعید، ڈاکٹر محمد الشریانی، اور ڈاکٹر یوسف المرزوقی شامل تھے۔ اس وفد کے ساتھ سابق ہندوستانی سفیر، پروفیسر ذکر الرحمن بھی موجود تھے۔
دورے کا آغاز دونوں وفود کے تعارف کے ساتھ ہوا۔ جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر، پروفیسر (ڈاکٹر) ایم. افشار عالم نے یونیورسٹی کے کلیدی عہدیداروں کا تعارف کرایا، جبکہ محترم ڈاکٹر علی راشد النعیمی نے معزز اماراتی وفد کا متعارف کرایا۔
ملاقات کے دوران، دونوں ممالک کے اداروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہوئی۔ محترم ڈاکٹر علی راشد النعیمی نے بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان عوامی، ملکی، اور ادارہ جاتی سطح پر مضبوط اور دوستانہ تعلقات پر زور دیا۔ انہوں نے سرکاری یا نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ ممکنہ تعاون کے لیے اپنے جوش کا اظہار کیا۔
پروفیسر ذکر الرحمن نے اماراتی وفد کو جامعہ ہمدرد کی زبان اور ثقافتی تبادلے کے فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں اور خواہشوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کے قیام کے حوالے سے یونیورسٹی کے وژن کو اجاگر کیا۔
جامعہ ہمدرد کے تعلیمی پروگراموں اور کامیابیوں کو مزید واضح کرنے کے لیے، معزز وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم. افشار عالم نے یونیورسٹی کے کورسز اور تحقیقی شعبوں کو اجاگر کرنے والی ایک جامع ویڈیو پیش کی۔
وفد نے جامعہ ہمدرد کی قیادت ٹیم کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی، جس میں ڈاکٹر ایم. اے. سکندر، رجسٹرار، مسٹر ایس. ایس. اختر، کنٹرولر آف ایگزامینیشنز، مسٹر منیش ملک، فنانس آفیسر، اور پروفیسر سید النساء، ڈائریکٹر، ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز شامل تھے۔
ملاقات کا اختتام دونوں اداروں کے درمیان تعاون کے مواقع کو فروغ دینے اور بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔