منی پور میں کشیدگی میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے منگل کو ریاست میں انٹرنیٹ خدمات پر پانچ دنوں کے لیے پابندی لگا دی ہے۔
حکومت کے مطابق کچھ شر پسند لوگ ریاست میں تشدد کو مزید بڑھاوا دینے کے لئے سماجی دشمن عناصر تصاویر، نفرت انگیز تقریر کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر سکتے ہیں انہیں خدشات کے تحت انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو راج بھون کی طرف مارچ کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین ڈی جی پی اور منی پور حکومت کے سیکورٹی مشیر کو بر خواست کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔
منی پور یونیورسٹی کے طلباء نے بھی احتجاجی ریلی نکالی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا علامتی پتلا نذر آتش کیا۔
منی پور حکومت نے طلباء کے احتجاج کے پیش نظر امپھال کے مشرقی اور مغربی اضلاع میں کرفیو لگا دیا ہے اور تھوبل میں بی این ایس ایس کی دفعہ 163 کے تحت امتناعی احکامات جاری کیے ہیں۔اسی دوران مرکزی حکومت نے ریاست میں سیکورٹی ڈیوٹی کے لیے سی آر پی ایف کی مزید دو بٹالین کی تعیناتی کی ہدایت دی ہے۔