مہاراشٹرا اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات سے قبل مرکزی حکومت نے پیاز کے پیدا وار کسانوں کے حق میں بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے پیاز کی ایکسپورٹ ڈیوٹی کو 40 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کر دیا ہے۔
مکزی حکومت نے جمعہ کو پیاز کی برآمد پر فی ٹن $550 کی کم از کم برآمدی قیمت کی شرط کو ہٹا دیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ 'پیاز کی برآمد پر کم از کم برآمدی قیمت کی شرط کو فوری طور پر اور اگلے احکامات تک ہٹا دیا گیا ہے۔
یہ قدم مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے اٹھایا گیا ہے، جو پیاز پیدا وار میں ایک بڑی ریاست ہے۔ اس اقدام سے پیاز کی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔
ساتھ ہی آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک بھر میں پیاز کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، جس کی وجہ سے عام لوگوں کا بجٹ خراب ہو رہا ہے۔
صارفین کے امور کے محکمے کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جمعہ کو پیاز کی کل ہند اوسط قیمت 50.83 روپے فی کلو تھی، جبکہ ماڈل کی قیمت 50 روپے فی کلو ہے۔ پیاز کی زیادہ سے زیادہ قیمت 83 روپے فی کلو اور کم از کم قیمت 28 روپے فی کلو ہے۔ مرکز نے 5 ستمبر کو پیاز کی خوردہ فروخت کا پہلا مرحلہ 35 روپے فی کلو کی رعایتی شرح پر شروع کیا تاکہ قومی راجدھانی کے علاقے دہلی اور ممبئی میں پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے صارفین کو راحت ملے۔
نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (NCCF) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (NAFED) نے اپنے اسٹورز اور موبائل وین کے ذریعے خوردہ فروخت شروع کردی ہے۔ وہ حکومت کی جانب سے 4.7 لاکھ ٹن پیاز کا بفر اسٹاک برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے، صارفین کے امور کی سکریٹری ندھی کھرے نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں پیاز کی دستیابی اور قیمتوں کا نقطہ نظر مثبت رہے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ ماہ تک خریف (موسم گرما) کی بوائی کا رقبہ بڑھ کر 2.9 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے، جب کہ ایک سال پہلے کی مدت میں یہ رقبہ 1.94 لاکھ ہیکٹر تھا۔ اس کے علاوہ، تقریباً 38 لاکھ ٹن پیاز کا ذخیرہ ابھی بھی کسانوں اور تاجروں کے پاس ہونے کی اطلاع ہے۔