مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ، بنڈی سنجے کمار نے چند مدارس کو دہشت گردی کی تربیت گاہ قرار دیا
جسکے بعد جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اس بیان کی شدید مذمت کی
انہوں نے اس بیان کو وزارت داخلہ کی حیثیت و معتبریت کی توہین قرار دیا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ان کا بیان شرارت اور اسلاموفوبیا کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ ملک کے لیے افسوسناک ہے کہ ایسی سوچ رکھنے والا شخص حکومت کے ایک سنجیدہ، حساس اور ذمہ دار عہدے پر فائز ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا حقائق کے منافی ہے، ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات پر وزیرمملکت داخلہ کو معافی مانگنی چاہیے۔
مولانا نے کہا کہ مدارس اسلامیہ اسلامی تہذیب اور ہندوستانی تکثیریت کا ایک اہم حصہ ہیں جو دو صدی سے علم، اخلاقی تربیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کا مرکز رہے ہیں۔
مدارس نہ صرف علمی میدان میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں مذہبی رواداری، امن اور انصاف کی قدروں کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
درحقیقت دینی مدارس اس ملک کی عظیم وراثت ہیں اور اس کی شناخت اور ثقافتی تنوع سے وابستہ ہیں۔