Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

مسلم خواتین طلاق کے بعد بھی نان و نفقہ کی حقدار ہیں!سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے مسلم خواتین کے حق میں ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ مسلم خواتین بھی سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے نان نفقہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کرنے کی حقدار ہیں۔ در اصل تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم شخص نے اپنی طلاق یافتہ بیوی کو 10,000 روپے بھتہ دینے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا،
جس کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس بی بی ناگراتھنا اور جسٹس آگسٹائن جارج مسیح کے بینچ نے فیصلہ سناتے ہوۓ کہا کہ سیکشن 125 سی آر پی سی کے تحت جوکہ بیوی کے نان نفقہ کے قانونی حق سے متعلق ہے، تمام خواتین پر لاگو ہے،جہاں ایک طلاق یافتہ مسلم خاتون اپنے شوہر سے نان نفقہ کے لیے  درخواست دائر کر سکتی ہیں،
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا کہ طلاق یافتہ مسلم خاتون ضابطہ فوجداری کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے بھتہ طلب کرنے کی حقدار ہیں۔ یہ اہم فیصلہ جسٹس بی وی ناگارتھنا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح نے سنایا ہے، 
اس کے علاوہ جسٹس ناگراتھنا نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ  اس فوجداری نوعیت کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے ہم اس اہم نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سیکشن 125 کا اطلاق تمام خواتین پر ہوگا نہ کہ صرف شادی شدہ خواتین پر،اور اس میں کسی مذہب کے ماننے والے پر کوئی پابندی نہیں،نان نفقہ یا خرچ دینا کوئی عطیہ نہیں بلکہ شادی شدہ خاتون کا حق ہے،