Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

مودی حکومت 3.0 کا پہلا عام بجٹ ہوا پیش، بہار، آندھرا پردیش سمیت کسانوں اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 23 جولکئی منگل کو عام بجٹ پیش کیا۔
تیسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد مرکز میں نریندر مودی حکومت کا یہ پہلا بجٹ ہے۔
جہاں نئے ٹیکس نظام کا انتخاب کرنے والوں کے لیے معیاری کٹوتی 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
نئے ٹیکس نظام کے تحت ،3 لاکھ روپے تک کوئی ٹیکس نہیں، تین سے سات لاکھ تک پانچ فیصد ٹیکس۔ 7 سے 10 لاکھ روپے پر 10 فیصد ٹیکس۔ اگر تنخواہ 10 سے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہے تو 15 فیصد۔ 12 سے 15 لاکھ روپے تک کی تنخواہ پر 20 فیصد اور 15 لاکھ روپے سے اوپر کی تنخواہ پر 30 فیصد ٹیکس ہوگا۔
بتا دیں کہ پرانے ٹیکس نظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ انکم ٹیکس ایکٹ کا چھ ماہ میں جائزہ لیا جائے گا۔ انکم ٹیکس کو آسان بنایا جائے گا۔ وقت پر TDS ادا نہ کرنا جرم نہیں سمجھا جائے گا۔
 
بجٹ میں کیپٹل گین کی حد 25 ہزار روپے بڑھا کر 1 لاکھ 25 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ سرمایہ کاروں پر عائد اینجل ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔
 
نرملا سیتا رمن نے بجٹ تقریر کے آغاز میں اعلان کیا کہ بجٹ میں تعلیم اور روزگار کے لیے 1.48 لاکھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔" بجٹ میں روزگار، تربیت، MSME اور متوسط ​​طبقے پر توجہ دی جائے گی۔
 
بجٹ میں این ڈی اے حکومت کی اہم پارٹیوں جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کی حکومت والی بہار اور آندھرا پردیش ریاستوں کے لیے الگ الگ اعلانات کیے گئے ہیں۔
 
بہار کے بجٹ میں نئے ہوائی اڈے اور پل بنائے جائیں گے۔
بہار حکومت کے اضافی مدد کے مطالبے پر غور کیا جائے گا۔
پٹنہ-پورنیا اور بکسر- بھاگلپور ایکسپریس وے بنائے جائیں گے۔
گیا اور دربھنگہ میں بھی ایکسپریس وے بنائے جائیں گے۔
بکسر میں گنگا پر دو لین والا پل بنایا جائے گا۔
بودھ گیا، راجگیر، ویشالی اور دربھنگہ میں سڑک کے کام کو تیز کریں گے۔
امرتسر کلکتہ انڈسٹریل کوریڈور کے تحت گیا میں صنعتی مرکز تیار کرے گا۔
بہار سیلاب سے متاثر، سیلاب روکنے کے منصوبوں کے لیے 11 ہزار کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
گیا میں وشنوپد اور مہابودھی مندر راہداری، بہار کاشی وشوناتھ مندر راہداری کی طرز پر تعمیر کی جائے گی۔
 
آندھرا پردیش کے لیے، 
آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ کے تحت اضافی مدد فراہم کی جائے گی۔
آندھرا پردیش کو آنے والے سالوں میں 15 ہزار کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
 
روزگار کے لیے بجٹ میں کیا ہے؟
 
بتا دیں کہ مرکزی حکومت پانچ سالوں میں 20 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دے گی۔
خانگی اداروں میں پڑھائی کے لیے 10 لاکھ روپے تک کا تعلیمی قرض دینے کا اعلان۔ ہر سال، ایک لاکھ طلباء کو قرض کی رقم پر تین فیصد سالانہ سود کی چھوٹ کے لیے واؤچر دیے جائیں گے۔
روزگار، ہنر مندی کی تربیت اور دیگر مواقع فراہم کرنے کے لیے پانچ سالوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اس سے 4.1 کروڑ نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔
مرکزی حکومت پانچ سالوں میں 20 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دے گی۔
ہب اینڈ اسپوک سسٹم کے تحت پانچ سالوں میں ایک ہزار آئی ٹی آئی کو ہائی ٹیک بنایا جائے گا۔
پانچ سالوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو اعلیٰ کمپنیوں میں ہنر کی تربیت دی جائے گی۔
5,000 روپے ماہانہ اعزازیہ کے ساتھ 12 ماہ کے لیے وزیر اعظم انٹرن شپ۔
EPFO کے ساتھ رجسٹرڈ پہلی بار ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ، تین قسطوں میں 15,000 روپے تک کا براہ راست فائدہ گرانٹ دیا جائے گا۔ حد- تنخواہ ایک لاکھ روپے ماہانہ۔ دو کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔
 
کیا سستا ہو گا؟
 
بجٹ میں ادویات اور طبی آلات پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سے کینسر سے متعلق ادویات کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔
فون اور چارجرز پر بھی کسٹم ڈیوٹی 15 فیصد کم ہو جائے گی، اس سے فون سستے ہو جائیں گے۔
اسکے علاوہ سونے اور چاندی پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے
 
مودی حکومت کے بجٹ کے اہم نکات !
 
دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے 2.66 لاکھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
زرعی شعبے کے لیے 1.52 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ
عوامی تعاون پر مبنی کسان کریڈٹ کارڈ 5 ریاستوں میں جاری کیے جائیں گے۔
پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کے تحت 1.28 کروڑ سے زیادہ رجسٹریشن ہوئے اور 14 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔
منتخب شہروں میں 100 ہفتہ وار جھونپڑیاں یا اسٹریٹ فوڈ ہب بنائے جائیں گے۔
پی ایم اربن ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک کروڑ شہری غریب اور متوسط ​​طبقے کے خاندان مستفید ہوں گے۔