Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

میں ابھی زندہ ہوں، مستقبل کا پتہ نہیں، روسی فوج میں شامل بھارتی جوان کی جذباتی گزارش

روس کی فوج میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی سے شامل ہونے والے ایک سابق بھارتی فوجی نے مودی حکومت سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کرکے حکومت سے مدد کی درخواست کی۔ 
بتا دیں کہ مغربی بنگال کے رہنے والے اُرگن تمانگ کو ایجنٹوں نے روس میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری دلانے کا جھانسہ دیا۔ لیکن وہاں پہنچ کر اسے یوکرین کے ساتھ جنگی محاذ پر بھیج دیا گیا۔ اُرگن کے دوستوں اور خاندان والوں نے بھی ان کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ایک خط لکھ کر مدد کی درخواست کی،
ذرائع کے مطابق،اُرگن نے بنگال کی کالمپونگ میونسپلٹی کے چیئرمین رابی پردھان کے ذریعے ویڈیو جاری کرتے ہوۓ بھارتی حکام سے مدد طلب کی،
جہاں انہوں نے کہا کہ میں نے کئی بار بھارتی حکومت سے خود کو بچانے کی اپیل کی ہے۔ میں ابھی زندہ ہوں۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ مستقبل میں کیا ہوگا۔ تاہم، میں اور دیگر ہندوستانیوں کو امید ہے کہ ہم وطن واپس جائیں گے۔ ہم تمام ہندوستانی حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں جلد از جلد وطن واپس لایا جائے۔ جب تک میں زندہ ہوں، ہمیں امید ہے۔
23 جولائی کو، رابی پردھان نے اُرگن کی جانب سے دہلی میں روسی سفارت خانے کے ذریعے پوتن کو ایک خط بھیجا تھا۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ
میرا نام اُرگن تمانگ ہے۔ میں بھارت سے ہوں۔ میں انڈین آرمی کا ریٹائرڈ سپاہی ہوں۔ مجھے گمراہ کیا گیا اور اس سال 3 مارچ کو روسی فوج میں بھرتی کیا گیا۔
برائے مہربانی میری مدد کرو۔ میرے والد کی طبیعت ناساز ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے جلد از جلد واپس بھیج دیں۔ ہم آپ کی مدد اور حمایت کے لیے بہت مشکور ہوں گے۔
پردھان نے 19 جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی اور ممتا بنرجی کو خط لکھ کر اُرگن کو بچانے کی اپیل کی۔ اس خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم نے پوتن کے ساتھ ملاقات میں روس میں لڑنے والے ہندوستانیوں کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ لیکن ابھی تک ہمیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ برائے مہربانی اس معاملے پر غور کریں۔ اور جلد از جلد ضروری کارروائی کریں۔
یاد رہے کہ اس ماہ کے شروع میں نریندر مودی اور پوتن کے درمیان ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں جنگ میں شامل ہندوستانیوں کی واپسی پر بات بھی ہوئی تھی۔