سینئر ایس پی لیڈر اعظم خان کے ڈریم پروجیکٹ جوہر یونیورسٹی کے خلاف یوگی حکومت نے بڑی کارروائی کی ہے۔ حکومت نے یونیورسٹی کی دو عمارتوں کو سیل کر دیا ہے۔
اس سے قبل محکمہ کی جانب سے 25 جولائی کو اس کارروائی سے متعلق نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا، جس میں عمارت خالی کرنے کے لیے 7 دن کا وقت دیا گیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ اعظم خان ان دنوں سیتا پور کی ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہیں۔اعظم خان کے خلاف جائیداد رکھنے کے دو مقدمات درج ہے۔ الزام تھا کہ قبضہ کی گئی زمین کو جوہر یونیورسٹی کے ساتھ ملایا گیا ہے۔ عظیم نگر پولیس اسٹیشن میں سال 2019 میں دو کیس بھی درج کیے گئے تھے۔
اس کے تحت حال ہی میں زمین کی حد بندی کی گئی۔ جس کے بعد عمارتوں کو سیل کرنے کی کارروائی کی گئی۔ اس کاروائی میں جوہر یونیورسٹی کے سپورٹس کمپلیکس اور جم بلڈنگ کو سیل کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے یونیورسٹی کی 13.8 ہیکٹر زمین پر 25 جولائی 2024 کو قبضہ شدہ زمین اور اس پر تعمیر ہونے والی عمارت کو خالی کرنے کے لیے سات دن کا نوٹس دیا تھا۔ نوٹس کی حد ختم ہونے پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے جوہر یونیورسٹی کی دو عمارتیں سیل کر دی۔
اس کارروائی کو یونیورسٹی کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ کیوں کے یونیورسٹی کے طلبہ ان عمارتوں کو استعمال کرتے تھے۔ اب طلبہ کھیل جیسی سہولیات سے محروم ہیں۔