سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ کا 11 اگست اتوار کے دن انتقال ہوگیا ہے۔ ان کی عمر 95 سال تھی اور وہ نئی دہلی کے قریب ہی گروگرام کے ایک اسپتال میں تقریباً دو ہفتے سے ایڈمٹ تھے۔
نٹور سنگھ کی پیدائش 1931میں راجستھان کے ضلع بھرت پور میں ہوئی تھی۔
نٹور سنگھ نے کانگریس کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت والی UPA-I حکومت کے دوران ہندوستان کے وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
وزیر خارجہ کے عہدے کے دوران نٹور سنگھ کو عراقی تیل کے بدلے اناج ’ گھوٹالہ کے پیش نظر 2005 میں یو پی اے-1 حکومت سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ گاندھی خاندان کے قریبی سمجھے جانے والے نٹور سنگھ نے 2008 میں کانگریس چھوڑ دی تھی۔
نٹور سنگھ نے پاکستان میں سفیر کے طور پر بھی کام کیا اور 1966 سے 1971 تک وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دفتر سے منسلک رہے تھے۔ انہیں 1984 میں پدم بھوشن سے بھی نوازا گیا تھا۔ سنگھ نے کئی کتابیں بھی لکھیں جن میں ان کی سوانح عمری ’ون لائف از ناٹ اینف‘ بھی شامل ہے۔ ان کی اس کتاب نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی تھی۔
اپنی سوانح عمری One Life Is Not Enough میں انہوں نے یہ دعویٰ کر کے سنسنی پھیلا دی تھی کہ 2004 میں سونیا گاندھی نے راہل گاندھی کی وجہ سے وزیر اعظم کا عہدہ نہیں سنبھالا تھا۔ انہوں نے کتاب میں لکھا : ‘‘راہل گاندھی اس بات پر بضد تھے کہ سونیا گاندھی کو کسی بھی حالت میں وزیر اعظم کا عہدہ نہیں سنبھالنا چاہیے کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ ان کی والدہ سونیا گاندھی بھی ان کے والد راجیو گاندھی اور دادی اندرا گاندھی کی طرح مار دی جائیں گی۔