کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہوۓ مظالم کے خلاف ملک بھر کے کئی علاقوں میں ڈاکٹروں نے ہڑتال شروع کردیا ہے۔ دہلی ایمس دہلی کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے بھی ہڑتال کا اعلان کیاہے۔ آج سے دہلی کے کئی بڑے اسپتالوں میں او پی ڈی۔ او ٹی اور وارڈوں میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی ہڑتال ہوگی۔ تاہم ایمرجنسی سروسز میں صرف ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ہوں گے۔اس کے علاوہ مہاراشٹرا اسوسی ایشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز نے 13 اگست کی صبح 8 بجے سے رہائشی ڈاکٹروں کے ذریعے غیر ہنگامی طبی خدمات کو معطل کرنے کا اعلان کیاہے۔ اس میں کہا گیاہے کہ جب تک کولکتہ کے آر جی کار اسپتال کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے مطالبات نہیں مانے جاتے یہ ہڑتال جاری رہے گی۔
بتا دیں کہ کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری کی گئی اور انہیں قتل کر دیا گیا، جسکے بعد سے پورے ملک میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
ڈاکٹر کے قتل کی مجسٹریٹ انکوائری کے حوالے سے آج بھی ہڑتال جاری ہے۔
اسکے علاوہ آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ڈاکٹر سندیپ گھوش کے استعفیٰ کا مطالبہ ڈاکٹروں اور میڈیکل کے طلباء کر رہے تھے۔
ڈاکٹرز کے مطالبات کیا ہیں؟
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے اور اس کے ساتھ ہی ڈاکٹروں کی حفاظت کے لیے ایک مرکزی سیکورٹی قانون بنایا جائے۔ اس کے علاوہ تمام ہسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں حفاظتی اقدامات کا فوری آڈٹ اور بھرتی رپورٹ تیار کی جائے۔ ہسپتالوں میں لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں کی کل تعداد کی رپورٹ تیار کی جائے۔