ممبئی کے بعد اب اتر پردیش کے ضلع بجنور سے اسکول میں حجاب پہننے پر پابندی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
بجنور ضلع کے کوتوالی دیہات تھانہ علاقے میں موجود جنتا انٹر کالج مہوا کے پرنسپل شیویندر پال سنگھ نے اسکول میں حجاب پہن کر آنے والی مسلم طالبات کو اسکول سے باہر کر دیا۔ اور انہیں اپنے والدین کے ساتھ اسکول آنے کو کہا۔ ساتھ ہی پرنسپل نے کہا کہ طلباء ڈریس کوڈ میں اسکول آئیں۔ اگر کوئی حجاب پہن کر آئے گا تو اسے گھر واپس بھیج دیا جائے گا۔
اس پورے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جہاں طالبات کا الزام ہے کہ مہوا گاؤں میں واقع اسکول کے پرنسپل شیویندر پال سنگھ نے مسلم طالبات کو اس وقت اسکول سے باہر کر دیا جب وہ پیر کی صبح اسکول میں دعا کے دوران حجاب پہن کر اسکول آئیں۔ جہاں پرنسپل نے طالبات سے کہا کہ حجاب اتار کر ہی اسکول آنا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں ممبئی کی ایک یونیورسٹی میں حجاب پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس کے بعد طالبات نے ہائی کورٹ پہنچ کر اس پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اسکول کے قوانین کو جاری رکھنے کی بات کی تھی۔ اس کے بعد طلبہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جہاں عدالت نے یونیورسٹی کے اس حکم پر روک لگا دی۔