کلکتہ میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل سے پورا ملک غصے میں ہے ملک بھرمیں احتجاج جاری ہے، اسی بیچ اتراکھنڈ سے بھی ایک دردناک خبر سامنے آ رہی ہے جہاں ایک نرس کے ساتھ عصمت دری کی گئی اور انہیں قتل کر دیا گیا ہے۔
بتا دیں کہ کلکتہ کے بعد اب اتراکھنڈ میں بھی عصمت دری کا گھنونا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ہسپتال سے واپس آرہی نرس کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی۔ اتراکھنڈ پولیس نے اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ جس نے پہلے نرس کی عصمت دری کی اور پھر اسے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ دو ہفتے پہلے کا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ دردناک واقعہ اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع میں 30 جولائی کو پیش آیا ہے۔ جس کے بعد اب ملزم کو 14 اگست کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خاتون نرس نینی تال کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں کام کرتی تھی اور اس کی لاش اتر پردیش کے رام پور ضلع میں ایک خالی پلاٹ سے ملی تھی۔
اس کیس کا ملزم دھرمیندر کمار بریلی کا رہنے والا ہے جو کہ دہاڑی مزدور ہے۔ کمار نے مبینہ طور پر نرس کے ساتھ اس وقت جنسی زیادتی کی جب وہ ہسپتال سے گھر واپس جا رہی تھی بعد ازاں ملزم نے خاتون کا قتل بھی کر دیا۔ 30 جولائی کی شام جب متاثرہ گھر واپس نہیں آئی تو متاثرہ کی بہن نے 31 جولائی کو مقامی پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔
اس کے بعد پولیس نے تلاش شروع کی اور 8 اگست کو اتر پردیش کے رام پور میں اس کی لاش ملی۔ پولیس کے مطابق ملزم پہلے اسے گھسیٹ کر جھاڑیوں میں لے گیا اور انکے ساتھ جنسی زیادتی کی اور گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اور انکے زیورات لوٹ کر فرار ہو گیا۔ پولیس نے متاثرہ کے فون کو ٹریک کرنے کے بعد ملزم کو راجستھان سے گرفتار کیا۔
یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ ہفتہ کلکتہ میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی وحشیانہ عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا ہے۔ ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ خاتون کی شرمگاہ، آنکھوں اور کانوں سے خون نکل رہا تھا اور اس کی گردن کی ہڈی بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔
کلکتہ میں عصمت دری کے معاملے پر جہاں پورا ملک غصے میں ہے وہیں بہار کے مظفر پور سے بھی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک شخص نے نابالغ کی عصمت دری کر کے اس کے جنسی اعضاء اور چھاتیوں کو کاٹ دیا۔ زیادتی کے بعد ملزم نے نابالغ لڑکی کا قتل بھی کردیا ہے۔