اروناچل پردیش کی ایک خصوصی عدالت نے 15 لڑکیوں سمیت 21 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں ایک سرکاری اسکول کے سابق وارڈن کو موت کی سزا سنائی ہے۔ یہ واقعہ شی یومی ضلع کا ہے۔
خصوصی جج جویپلو چائی نے سابق اسکول وارڈن یمکن باگرا کو POCSO ایکٹ کی دفعہ 6، 10 اور 12 کے تحت مجرم قرار دینے کے بعد سزا سنائی ہے۔
ساتھ ہی جرم میں شریک مجرم ماربوم نگومڈیر (ایک ہندی ٹیچر) اور سنگتونگ یورپین (سابق اسکول پرنسپل) کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 506 اور POCSO کی دفعہ 17 اور 21 (1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اور انہیں 20 سال کی سخت قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ہیڈماسٹر پر الزام ہے کہ جب متاثرہ بچوں نے ہیڈ ماسٹر کو معاملے کی شکایت کی تو اس نے اسکول کی ساکھ کو بچانے کے لیے بچوں کو خاموش رہنے کو کہا۔
یہ معاملہ اس وقت اجاگر ہوا جب دو بچوں کے والدین نے نومبر 2022 میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ جس کے بعد کیس کی تفتیش شروع کردی گئی۔ ایس آئی ٹی کی جانچ میں عصمت دری اور جنسی ہراسانی کے معاملے سامنے آئے۔
یہ الزامات وارڈن پر لگائے گئے تھے۔ ان تمام متاثرین نے اسکول کے وارڈن اور کچھ دیگر عملے پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔
بتاتے چلیں کہ گزشتہ چند دنوں سے اسکولوں میں بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان میں بھی خاص کر نابالغوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔