حیدرآباد، 7نومبر (پریس نوٹ) مانو ماڈل اسکول، فلک نما میں ڈگری کورسس کے کامیاب آغاز کے بعد بہت جلد پی جی کالج کی شروعات کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج یہ اعلان کیا ۔ وہ مانو ماڈل اسکول فلک نما میں یومِ آزاد تقاریب 2024 کے افتتاحی اجلاس کو مخاطب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مانو ماڈل اسکول کو ہمہ جہت ترقی دینے کے لیے وہ ہر ممکنہ اقدامات کریں گے۔ قبل ازیں آج ماڈل اسکول میں پانچ روزہ یومِ آزاد تقاریب کا اسکولی طلبہ کے رنگا رنگ پروگرام سے آغاز ہوا۔ اس پروگرام کے مہمانِ اعزازی امجد خان پٹھان، وائس پریسڈنٹ اینڈ سنٹر ہیڈ باش گلوبل سافٹ ویئر ٹیکنالوجی، حیدرآباد تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان عالمی ترقی کا ایک اہم حصہ بنا ہوا ہے اس کا سہرا اگر کسی کے سر جاتا ہے تو وہ مولانا ابوالکلام آزاد ہیں۔ جنہوں نے ہندوستان کے تعلیمی نظام کی بنیاد بڑی دور اندیشی کے ساتھ رکھی تھی اور مانو ماڈل اسکول ، ہندوستان کے ترقی یافتہ تعلیمی نظام کا ایک ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کو چاہیے کہ وہ انڈسٹری کے اشتراک سے کام کریں۔ جس سے ہر دو کا فائدہ ہے۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ باش کمپنی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلبہ کے بہتر پلیسمنٹ کے لیے ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گے اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے اس ضمن میں باضابطہ اشتراک کریں گے۔ ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک نے امجد خان پٹھان کا تعارف کرایا۔ باشا محی الدین، بانی و صدر نشین، لارڈس انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، حیدرآباد یومِ آزاد کی افتتاحی جلسے میں مہمانِ خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آج کے طلبہ کل کے رول ماڈل ہیں۔ ان کے مطابق یہ طلبہ اسی صورت میں رول ماڈل بن سکتے ہیں جب ان کی تربیت کے حوالے سے صرف اساتذہ ہی نہیں بلکہ سرپرست بھی خاص توجہ دیں۔ ان کے مطابق آج کے بچوں کو تعلیمی مواقعوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ والدین اور سرپرستوں کی شخصی نگرانی کی بھی ضرورت ہے۔ تبھی جاکر ان بچوں کے مستقبل کے حوالے سے اطمینان کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لیے ماڈل اسکول، حیدرآباد کے علاوہ دربھنگہ اور نوح (میوات) کے ماڈل اسکول بھی مساویانہ اہمیت کے حامل ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان طلبہ کی اعلیٰ تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے یونیورسٹی کے شعبوں میں ان کے لیے نشستوں کو محفوظ کر رکھا ہے۔ جن سے صرف مانو ماڈل اسکول کے طلبہ ہی استفادہ کرسکتے ہیں۔
ڈین ، اسٹوڈنٹس ویلفیئر پروفیسر علیم اشر ف جائسی اور صدر نشین یومِ آزاد تقاریب کے علاوہ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے بھی افتتاحی تقریب کو مخاطب کیا۔
قبل ازیں پروگرام کے آغاز میں پرنسپل ڈاکٹر کفیل احمد نے خیر مقدمی کلمات کہے۔ اس کے بعد مانو ماڈل اسکول کے طلبا نے متنوع رنگا رنگ ثقافتی اور تعلیمی مظاہروں پر مبنی پروگرام پیش کرتے ہوئے حاضرین کا دل موہ لیا۔ اقوال آزاد، تلگو زبان کی اہمیت، یوگا ایکٹ ، ایکٹ(بیوقوف)، ایکٹ (ڈیجیٹل دھوکہ)، ایکٹ (کسوٹی وقت کی)، نظم (مولانا آزاد)، پلاسٹک کے مضر اثرات، امبریلا ڈرل، ایکٹ (ہم ایک زندہ قوم ہیں)، مکالمہ، قوالی شامل تھے۔ اس موقع پر ماڈل اسکول کے طلبہ کے تیار کردہ تعلیمی ماڈلس کی نمائش کی گئی۔
افتتاحی اجلاس کی کارروائی ڈاکٹر احمد نے چلائی۔ یومِ آزاد تقاریب کے آج پہلے دن افتتاحی اجلاس کے بعد گذشتہ ایک سال کے دوران یونیورسٹی کے مختلف اساتذہ کی جانب سے تحریر کردہ کتابوں کی رسم اجراءکے لیے ایک خصوصی پروگرام منعقد کیا گیا۔ جبکہ پہلے دن کے دیگر پر وگراموں میں مولانا آزاد پر فلم کی نمائش اور داستان گوئی کی محفل کا بھی انعقاد عمل میں آیا۔