Thursday, September 19, 2024 | 1446 ربيع الأول 16
Education

گورمنٹ کالج شعبہ اردو کی جا نب سے جشن مولوی عبدالحق کا انعقاد

اورنگ آباد کےگورنمنٹ کالج آف آرٹس اینڈ سائنس شعبہ اردو کے زیراہتمام  بتاریخ 6 ستمبر کا لج کی صد سالہ تقاریب کے ضمن میں "جشن مولوی عبدالحق" کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس کی افتتاحی تقریب کی صدارت پروفیسر روہینی  کلکرنی پانڈھرے( پرنسپل گورنمنٹ کالج آف اآرٹس اینڈ سائنس) نے کی اپنے صدارتی خطاب میں انھوں نے کہا کہ جب یہ کالج شروع ہوا تو اس کے پہلے پرنسپل مولوی عبدالحق تھے اور کالج کاذریعے تعلیم اردو تھا۔ اس لیے کہ یہ نظام اسٹیٹ کا حصہ تھا۔اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ ہماری تاریخ اور تہذیب سے طلبہ کو واقف کیا جائے۔ ہمارے یہاں بہت قدیم کتابیں آج بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کثرت میں وحدت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ہم مختلف پروگرامس کا انعقاد کرتے آئے ہیں اور یہ کالج کے صد سالہ تقریب کے ضمن میں شعبہ اردو کی طرف سےجشن مولوی عبدالحق منعقد کیا گیا۔اس جشن میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے  ڈاکٹر اے۔جی خان، ڈاکٹر قاضی نوید(صدر شعبہ اردو، مولانا آزاد کالج )،اور خان مقیم خان اسٹیج پرموجود تھے۔ پروگرام کا آغاز کالج کے ترانے سے ہوا۔ اس کے بعد صدر شعبہ اردو ڈاکٹر یاسمین سلطانہ صدیقی نے افتتاحی کلمات کہے اور پروگرام کے اغراض و مقاصد پیش کیے اور مشاعرے کی تہذیبی اہمیت پر روشنی ڈالی۔مہمان خصوصی ڈاکٹر قاضی نوید نے اپنی تقریر میں کہا کہ ڈاکٹر مولوی عبدالحق نے گورنمنٹ کالج کی بنیاد کے لیے بہت سی کاروائی کی لیکن اس وقت کے حیدرآباد کے وزیر آعظم سر اکبر حیدری نےاس کالج کو  منظوری دینے کی مخالفت کی تب مولوی عبدالحق نے وائسرائے کو خطوط لکھے اور یہ بات بتائی کہ یہاں پر ہمارے علاقے کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے لہذا وائس رائے نے حکم جاری کیا اور کالج کو منظوری مل گئی اور حکومت نے مولوی عبدالحق کو کالج کا پہلا پرنسپل بنایا اور دو اسکول اس وقت موجود تھے جن کو ایک کر کے کالج کا قیام عمل میں آیا۔   کالج کے لیے مولوی عبدالحق کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔مقیم خان نے اپنی مخاطبت میں شعبہ اردو کےاس اقدام  کی ستائش کی اور گورنمنٹ کالج کی پرنسپل ڈاکٹر روہنی کلکرنی پانڈھرے کو مبارکباد دی۔ڈاکٹر اے۔ جی خان نے اپنی مخاطبت میں گورنمنٹ کالج کی اہمیت کو واضح کیا گورنمنٹ کالج کی تاریخی اہمیت بتائی اور گورنمنٹ کالج کے ماضی کے واقعات کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مستقبل کے لیے ماضی کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں تاکہ ہمارا مستقبل روشن ہو جائے  انھوں نے اس بہترین پروگرام کے لیے کالج کی پرنسپل اورشعبہ اردو کی صدر ڈاکٹر یاسمین سلطانہ صدیقی کو مبارکباد پیش کی۔افتتاحی تقریب کی نظامت کے فرائض بی۔ ایس سی سال دوم کے طالب علم مرزا معیز نے بحسن خوبی انجام دیےجبکہ اظہار تشکر ابرار سر نے ادا کیا اس کے بعد محفل مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا جس میں صدر مشاعرہ ارتکاز افضل، ایڈوکیٹ اسلم مرزا ،فاروق شمیم، یوسف صابرڈاکر مصطفی خان خیری احمد اورنگ آبادی، جاوید احمد ندا، صبا تحسین اور صبا منیر وغیرہ نے اپنا بہترین کلام پیش کیا جس کو طلباء اور حاضرین نے خوب داد سے نوازا ۔ مشاعرے کی نظامت کے فرائض سید ثانیہ اور محمد ظہیر نے بہترین طور پر انجام دیے۔اس جشن میں کالج کاتدرسی ، غیر تدریسی عملہ،  طلباء اور عمائدین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔