یوپی کے اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد کی قیادت میں سماج وادی پارٹی کے 5 ایم پی سمیت 15 لیڈران آج سنبھل کا دورہ کریں گے۔ اس موقع پر وہ متاثرین سے ملاقات کریں گے اور اس کی رپورٹ پاری صدر اکھلیش یادو کو پیش کریں گے۔ اس علاقہ میں لیڈروں کی نقل و حرکت پر پابندی ہے اس کے علاوہ لکھنومیں ماتا پرساد پانڈے کے گھرپر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ اس دوران مرادآباد کے کمشنر انجنیا کمار سنگھ نے سنبھل میں لیڈروں کے دورے پر بڑا بیان دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے وفد کے سنبھل کے دورے پر انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی بھی سنبھل نہیں جا سکتا کیونکہ وہاں امن قائم ہو چکا ہے۔ کوئی آتا ہے تو فساد برپا کرسکتا ہے۔ایس پی کے اس وفد میں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر لال بہاری یادو، ایس پی کے ریاستی صدر شیام لال پال، ایم پی ہریندر ملک، اقرا حسن، ضیاء الرحمن برق اور دوسرے شامل ہیں۔
اسکے علاوہ دوسری جانب سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے پارٹی کے وفد کو سنبھل جانے سے روکنے کی اطلاعات پر یوگی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اکھلیش یادو نے کہاکہ سنبھل تشدد کے بارے میں ٹویٹ کیا اور کہا کہ پابندی عائد کرنا بی جے پی حکومت کی حکمرانی۔ انتظامیہ اور سرکاری انتظام کی ناکامی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہاکہ اگر حکومت پہلے ہی فسادات کرانے اور نعرے لگانے والوں پر ایسی پابندی لگا دیتی تو سنبھل میں ہم آہنگی اور امن کا ماحول خراب نہ ہوتا۔ سابق چیف منسٹر نے کہاکہ جس طرح بی جے پی ایک ساتھ پوری کابینہ کو تبدیل کرتی ہے اسی طرح سنبھل میں اوپر سے نیچے تک پورے انتظامی بورڈ کو معطل کر کے سازش اور لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیاجانا چاہئے۔ اکھلیش یادو نے مزید کہاکہ سیاسی مقصد کیلئے کسی کی جان لینا ٹھیک بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بے قصور لوگوں پر گولیاں چلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایس پی قائدین کو سنبھل کا دورہ کرنے سے روکنا بھی حکومت کی ہٹ دھرمی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سنبھل کی حقیقت کو ملک کے سامنے آنے سے روکنے کی کوشش کررہی ہے۔