Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
World

بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں میں 6 طلبہ ہلاک، تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند

بھارت کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں نوکریوں میں ریزرویشن کے خلاف مظاہروں میں چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر کے تمام اسکول اور یونیورسٹیاں کو اگلے احکامات تک بند کردی گئی ہیں۔
بنگلہ دیش میں ملک کی آزادی کے لیے لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن دیا گیا ہے۔ 
 ملازمتوں میں ریزرویشن کے اس نظام کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے بنگلہ دیش میں مظاہرے جاری ہیں۔
اس سے قبل کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بعد 2018 سے اس بھرتی کے نظام پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ گزشتہ ماہ ہی ایک عدالت نے اس ریزرویشن سسٹم کو بحال کیا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش 1971 میں جنگ آزادی کے بعد پاکستان سے الگ ہو گیا تھا۔
اس کے علاوہ پچھلے کچھ دنوں سے یونیورسٹی کے طلباء 1971 کی جنگ آزادی میں لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
1971 میں پاکستان سے آزادی کے لیے لڑنے والوں کو یہاں جنگی ہیرو کہا جاتا ہے۔ ملک میں سرکاری ملازمتوں کا ایک تہائی حصہ ان جنگی ہیروز کے بچوں کے لیے مختص ہے۔
اس کے خلاف طلبہ پچھلے کچھ دنوں سے ریلیاں نکال رہے تھے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ ریزرویشن کا یہ نظام امتیازی ہے، اس کے بجائے میرٹ کی بنیاد پر نوکریاں دی جانی چاہئیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں کچھ ملازمتیں خواتین، نسلی اقلیتوں اور معذوروں کے لیے بھی مخصوص ہیں۔