Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
Regional

پرانے شہر حیدرآباد میں نورو وائرس کا قہر،ہر روز 100 سے زائد معاملہ درج

پرانے شہر حیدرآباد میں نورو وائرس نے کہرام مچا دیا ہے،پرانے شہر حیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں روزانہ درجنوں کیسز رجسٹرڈ ہورہے ہیں۔
ڈاکٹرز لگاتار اس وائرس سے لوگوں کو آگاہ رہنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں،کیونکہ یہ ایک ایسا وائرس سے جو بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
اس کی تیز رفتاری نے خاص طور پر پرانے شہر کے دبیر پورہ، یاقوت پورہ، پرانی حویلی، مغل پورہ، ملک پیٹ اور دیگر علاقوں کو اپنے چپیٹ میں لے لیا ہے،ہر روز اس نورو وائرس کے انفیکشن کے بہت سے معاملات درج کیۓ جا رہے ہیں۔
 گزشتہ برسوں کے برعکس، جب موسم گرما اور مانسون کے مہینوں میں مٹھی بھر کیسز درج ہوتے تھے، 
مگر اس سال مریضوں کے اضافے سے ہسپتال بھرچکا ہے۔ جس سے شہر کے لوگ کافی خوفزدہ بھی ہیں۔
بتا دیں کہ ڈاکٹروں کے مطابق بہت سے مریض شدید تیز بخار، ہائپوٹینشن (کم بلڈ پریشر) اور گردے کی خرابی کے ساتھ ایمرجنسی روم میں ایڈمٹ ہو رہے ہیں۔
جہاں روزانہ  100 ایسے معاملہ آرہے ہیں جو کہ نورو وائرس کی وجہ سے ہے،جن میں سے کچھ کو وینٹی لیٹر کے سہارے رکھا جا رہا ہے۔
 بتا دیں کہ  ڈاکٹرز کے مطابق یہ وائرس، جو گیسٹرو اینٹرائٹس کی عام وجہ ہے، انکی علامات میں اسہال، قۓ اور جسم میں تیزی سے پانی کی کمی ہیں، جس سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا شدید خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔
ڈاکٹر جی ایم عرفان،جوایک پیڈیاٹرک سرجن ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ہفتوں سے روزانہ 100-120 کیسزآرہے ہیں۔
ساتھ ہی ڈاکٹر نے کہا کہ "مریضوں کا بلڈ پریشر 90/40 اور 70/40 تک کم ہوتا ہے۔ نتیجتاً ان میں سے زیادہ تر کو صحت یاب ہونے سے پہلے دو سے تین دن تک ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے۔
ماہرین کے مطابق شہر میں بڑی تعداد میں لوگوں کے متاثر ہونے کی وجہ بڑے پیمانے پر پانی کی آلودگی کو بھی مانا جا رہا ہے،
کیسز کی بڑھتی رفتار اس بات کی نشاندہی کررہا ہے کہ پرانے شہر میں بڑے پیمانے پر پانی کی آلودگی ہے۔ 
ماہرین کے مطابق نورو وائرس ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو کھانے، پانی، مریض کے ساتھ قریبی رابطہ،اور آلودگی کے ذریعہ پھیل سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی میں کوئی علامات نہ ہو اس کے باوجود بھی یہ متعدی ہو سکتا ہے۔