Wednesday, October 16, 2024 | 1446 ربيع الثاني 13
Regional

شہر حیدرآباد نے رقم کی ایک اور تاریخ، تیز رفتار سے ترقی کرنے والے 230 شہروں میں حاصل کیا پانچواں مقام

قلی قطب شاہ کا بسایہ ہوا تاریخی اور ثقافتی شہر حیدرآباد جسکی دنیا بھر میں ایک الگ شناخت ہے۔ جس نے ایک بار پھر دنیا بھر کے کئی اہم شہروں کو پیچھے چھوڑ دیاہے۔ 
بتا دیں کہ ریاست تلنگانہ کا دارالحکومت حیدرآباد عالمی سطح پر پانچویں تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل ہوگیا ہے۔ 
برطانوی رئیل اسٹیٹ کنسلٹنگ فرم سیولس کی جانب سے جاری کردہ 2023 کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیاگیاہے۔ یہ رپورٹ گروتھ ہبس انڈیکس پر شائع کی گئی جس میں حیدرآباد کی تیزرفتار ترقی کو اجاگر کیاگیاہے۔
سیولس کے نمائندوں کے مطابق یہ درجہ بندی مختلف عوامل جیسے شہر کی مجموعی ترقی۔ مالیاتی شعبہ کے استحکام۔  شہریوں کی ذاتی دولت۔ نقل مکانی میں اضافہ اور کام کرنے والی آبادی کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
سیولس نے دنیا بھر کے 230 شہروں پر مبنی ایک مطالعہ کیا جن کی جی ڈی پر 2023 تک 50 ارب ڈالر سے زیادہ تھی۔  حیدرآباد نے 224 شہروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پانچواں مقام حاصل کیاہے۔ 
خاص بات یہ ہے کہ تیزی سے ترقی کرنے والے ٹاپ 15 شہروں میں سے 14 کا تعلق ایشیا سے ہے۔ 
بنگلور نے پہلا مقام حاصل کیا جبکہ ہندوستان کا مالیاتی دارالحکومت ممبئی آٹھویں پوزیشن پر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ حیدرآباد نے ممبئی سے بھی تین گنا زیادہ ترقی کی ہے۔ رپورٹ میں حیدرآباد کی آئی ٹی۔ بینکنگ اور خدمات کے شعبوں میں مضبوط کارکردگی اور مالیاتی شعبہ میں اس کی ترقی کی تعریف کی گئی ہے۔ 
رپورٹ میں پیش قیاسی کی گئی ہے کہ اگر حیدرآباد کی معاشی ترقی اسی رفتار سے جاری رہی تو 2033 تک فی کس جی ڈی پی کی شرح نمو کے لحاظ سے یہ دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ یہ رپورٹ 2023 میں حکومت کی پالیسیوں۔ ترقیاتی پروگراموں۔ ملازمتوں اور آمدنی میں اضافہ کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ میں 2033 تک کے شہر کی ترقی کا بھی تخمینہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ جہاں کے سی آر حکومت کے دوران حیدرآباد کی برانڈ امیج بلندیوں کو چھو رہی تھی وہیں ریونت ریڈی حکومت کے یکطرفہ فیصلوں کی وجہ سے اس میں کمی واقع ہوئی ہے۔
 رپورٹ مطابق حائیڈرا کے انہدام کے بعد گھروں کی فروخت میں 42 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ دفتر کی جگہ کے لیز میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ 
ماہرین کو خدشہ ہے کہ صنعتی ترقی کی سست روی۔ کمپنیوں کا دوسری ریاستوں میں منتقلی اور شہر میں امن و امان کی کمی حیدرآباد کی برانڈ امیج کو نقصان پہنچارہی ہے۔
 اس طرح کے حالات میں 2033 تک حیدرآباد کا دنیا کے نمبر ایک شہر بننا مشکل ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ سیولس عالمی سطح پر ایک معروف ریئل اسٹیٹ کنسلٹنسی فرم ہے جس کے 70 ممالک میں 700 سے زیادہ دفاتر ہیں۔
 کمپنی میں تقریباً 40 ہزار لوگ کام کرتے ہیں اور اس کے ہندوستان میں بنگلورو۔ چینائی۔ دہلی۔حیدرآباد۔ ممبئی۔ پونے اور احمدآباد میں دفاتر موجود ہیں۔